گلگت بلتستان کے نئے اضلاع کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے،

بجٹ میں نئے اضلاع کیلئے مناسب رقم مختص کی گئی ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

منگل 18 جون 2019 12:33

گلگت بلتستان کے نئے اضلاع کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے،
گلگلت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے نئے اضلاع تانگیر، داریل، روندو اور گوپس یاسین کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے، بجٹ میں نئے اضلاع کیلئے مناسب رقم مختص کی گئی ہے، ہماری جماعت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، آج تک کوئی ایسا اعلان نہیں کیا جو پورا نہ ہو۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت اربن ٹرانسپورٹ کیلئے رقم مختص کی گئی ہے ۔ گلگت میں اربن ٹرانسپورٹ شروع کرنے کے بعد سکردو میں بھی سروے کروایا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کو کیپٹل ہسپتال کا درجہ دیا جارہاہے اورچلاس، سکردواورشہید سیف الرحمن ہسپتال کو ڈویژنل ہسپتالوں کا درجہ دیا جائے گااور ان کے وسائل میں اضافہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں کا نظام بتدریج کمپیوٹرائز کیا جائے گا جس کیلئے متعلقہ محکموں کو احکامات دیئے جاچکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کیلئے منصوبہ رکھا جاچکا ہے اور تمام سرکاری عمارتوں میں خصوصی افراد کی رسائی آسان بنانے کیلئے احکامات دیئے گئے ہیں جس پر عملدرآمد کرایا جائے گا، ماضی میں پلاننگ کے بغیر کام کئے گئے جس کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے بھرپور وسائل فراہم کئے جس کی وجہ سے صوبے میں میگا انفراسٹرکچر کی تعمیر ممکن ہوئی۔ بجٹ میں چھوٹے سرکاری ملازمین کو ریلیف دیا جائے گا۔ گلگت کے شاہراہوں کی ری کارپٹنگ پیور مشین کے ذریعے کی جارہی ہے، جولائی تک تمام محکموں میں خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے میرٹ پر بھرتیوں عمل میں لانے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔

گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جس نے کنٹی جنٹ ملازمین کے حوالے سے پالیسی بنائی ہے جس کے تحت کنٹی جنٹ ملازمین کی بائیو میٹر کی گئی ہے اور مختلف محکموں میں مشتہر ہونے والے آسامیوں میں کنٹی جنٹ ملازمین کو ترجیح دی جارہی ہے اور عمر کی حد میں بھی رعایت دی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ صوبے میں برن سنٹر کے قیام کیلئے فزیبلٹی کرائی جائے گی، فنی تربیت کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنیکل بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بھرپوراقدامات کررہے ہیں تاکہ زراعت کے حوالے سے خودکفالت کی منزل کو حاصل کرسکیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کی جانب سے دی جانے والی بجٹ تجاویز کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ پرائیویٹ سکولوں کے معیار اور فیس سٹرکچر کو دیکھنے کیلئے پرائیویٹ سکولز ریگولرٹری اتھارٹی بل اسمبلی میں پیش کیا جارہاہے تاکہ پرائیویٹ سکولوں کی بھی نگرانی کی جاسکے۔

متبادل توانائی کے ذرائع پر کام کیا جارہاہے۔ سولر انرجی کیلئے رقم مختص کی جائے گی اور اس شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ عطاء آباد جھیل پر 32 میگاواٹ پاور پروجیکٹ فیڈرل پی ایس ڈی پی میں رکھا جاچکا ہے اس کے علاوہ چار میگا واٹ پاور پروجیکٹ صوبائی حکومت تعمیر کررہی ہے، آئندہ سال ہنزہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی۔

سیپ اساتذہ کو جولائی تک مستقل کرنے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کو فعال کیا گیا ہے۔ تمام اضلاع کو بھاری مشینری فراہم کی گئی ہے اور ہر ضلعے میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے دفتر قائم کیا گیا ہے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کو بتدریج تمام اضلاع تک وسعت دی جارہی ہے۔ گلگت کے جن علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمر نصب نہیں ہوئے ہیں ان کی فزیبلٹی کی جاچکی ہے بہت جلد گلگت کے تمام علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ صحت اور تعلیم ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ جنگلات کی کٹائو کے روک تھام کیلئے سخت اقدامات کئے ہیں۔ ویدر پالیسی کا مقصد تمام سرکاری ملازمین کو ویدر الائونس کی فراہمی یقینی بنانا اور جنگلات کے کٹائو کو روکنا تھا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ آئندہ مالی سال میں ہسپتالوں اور ادویات کی بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔ دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے وسائل فراہم کئے جائیں گے اور اسی حوالے سے موبائل ہسپتال متعارف کرایا گیا ہے۔