بڑھتی آبادی کے باعث غذائی استحکام کے حوالے سے مسائل کا اندیشہ ہے، ترجمان پاکستان کسان بورڈ

منگل 18 جون 2019 14:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) پاکستان کسان بورڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملکی آبادی میں تیزی کے ساتھ اضافے کے باعث ملک کو آنے والے سالوں میں غذائی استحکام کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے ۔پاکستان کسان بورڈ کے ترجمان نے بتایاکہ دنیا بھر میں زمینی ذرخیزیت، پانی کی مطلوبہ مقدار، فصلوں اور پھلدار درختوں کے پھیلاؤ اور حجم کے مطابق کھاد کی ضروریات اور کیڑے مار ادویات کے سپرے کے بارے میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سینسنگ پیمانہ جات کو استعمال کرتے ہوئے کئی گنا زائد پیداوار حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں ابھی اس ٹیکنالوجی پر باقاعدہ پیش رفت ممکن نہیں ہو سکی، کینیڈا میں کئے جانے والے تجربات سے جی پی ایس اور جی آئی ایس کے علاوہ مواصلاتی سیارے کی مدد سے آبی و زمینی وسائل کی صورتحال اور زرعی ضروریات کا احاطہ کر کے کم سے کم لاگت کے ذریعے زیادہ سے زیادہ پیداوار کی راہیں ہموار کی جا چکی ہیں، بڑھتی ہوئی آبادی نے پاکستان کو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک بنا دیا ہے جہاں آبادی کی وجہ سے مناسب غذائی ضروریات کو پورا کرنا انتہائی دشوار ہوتا جا رہا ہے اس سلسلے میں ہمیں قدرتی وسائل کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے متناسب استعمال پر بھرپور توجہ دینا ہو گی، پاکستان میں پانی کے متناسب ذخائر نہ ہونے کی وجہ سے سیلاب کی تباہ کاری کے ساتھ ساتھ پانی سمندر میں ضائع ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زراعت کی جدتوں کو متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ جدید الٹراسانک سنسنگ نظام کے تحت ضروریات کے مطابق زرعی مداخل سے بھرپور پیداوار کا نظام اپنانا ہو گا۔