پاکستان میں پچھلی حکومتوں نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا،

ہماری اولین کوشش ہے کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ ملے، آزادانہ خارجہ پالیسی کیلئے ہمیں معاشی طور پر مستحکم ہونا ہو گا، برطانیہ میں مقیم پاکستانی برادری پاکستان میں سرمایہ کاری کرے، ہماری سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے استفادہ کرے اور پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا لندن میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی سے خطاب

منگل 18 جون 2019 16:51

پاکستان میں پچھلی حکومتوں نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں پچھلی حکومتوں نے نہ صرف پاکستان کو قرض کی دلدل میں پھنسایا بلکہ ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، ہماری اولین کوشش ہے کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ ملے، آزادانہ فارن پالیسی کیلئے ہمیں معاشی طور پر مستحکم ہونا ہو گا، برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی پاکستان میں سرمایہ کاری کرے، ہماری سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے استفادہ کرے اور پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالے۔

یہ بات انہوں نے منگل کو لندن میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ پاکستان میں پچھلی حکومتوں نے اپنی مفاد پرست پالیسیوں کے سبب نہ صرف پاکستان کو قرض کی دلدل میں پھنسایا بلکہ ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، ہم پاکستانی معیشت کو اس دلدل سے نکال کر خود انحصاری کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، اس مقصد کیلئے ہمیں آپ کا تعاون درکار ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری اولین کوشش ہے کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ ملے اور لوگ چھٹیاں گزارنے کیلئے پاکستان آئیں، آزادانہ فارن پالیسی کیلئے ہمیں معاشی طور پر مستحکم ہونا ہو گا، اس مقصد کیلئے ہم نے معاشی سفارتکاری کا آغاز کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے نیا ویزہ نظام متعارف کرایا ہے تاکہ پاکستان میں آنے کے خواہشمند کاروباری حضرات کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ ای ویزہ کی سہولت سے مستفید ہو سکیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ لندن میں میری بزنس کمیونٹی سے بہت سودمند ملاقات ہوئی جو کہ مقررہ وقت سے زیادہ چلتی رہی کیونکہ دونوں طرف دلچسپی کا عنصر بہت زیادہ تھا جس کے سبب پارلیمنٹیرینز سے ملاقات تھوڑی تاخیر کا شکار ہوئی، میں معزز پارلیمنٹیرینز کا بھی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس پر کمال فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔ برطانوی پارلیمنٹیرینز کا اس لئے بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ ہماری خارجہ پالیسی کے اہم ستون ’’مسئلہ کشمیر‘‘ ہر پاکستان کی حمایت اور معاونت کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں جب پہلے یہاں فروری میں حاضر ہوا تھا، آل پارٹیز پارلیمنٹیرینز گروپ آن کشمیر نے جس طرح ہاؤس آف کامنز میں مقبوضہ جموں و کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا تھا وہ قابل تحسین تھا، لوگوں کا جذبہ اور ان کا اتنی کثیر تعداد میں میں شامل ہونا ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔ پاکستان کی سینٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ سے وابستہ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے کمال یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اگرچہ وہاں سیاسی عدم مطابقت کا عنصر موجود ہے اور یہ عدم مطابقت محض پاکستان میں نہیں بلکہ یورپ، امریکہ سمیت ہر جگہ ابھرتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، ہماری سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے استفادہ کریں اور پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود ہماری حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، آپ کے بھیجے ہوئے زرمبادلہ سے معیشت کو استحکام ملتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے سفارتخانوں کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ پاکستانی کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ پاکستانی بزنس کمیونٹی نے کامیاب، متحرک اور فعال خارجہ پالیسی اپنانے پر وزیر خارجہ کو مبارکباد پیش کی اور معاشی سفارتکاری کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔