ورلڈ کپ ، انگلینڈ نے افغانستا ن کو کامیابی کے لیے 398رنز کا ہدف دیدیا

این مورگن کی دھواں دھار سنچری، روٹ اور بیئر سٹو کی نصف سنچریاں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 18 جون 2019 18:04

ورلڈ کپ ، انگلینڈ نے افغانستا ن کو کامیابی کے لیے 398رنز کا ہدف دیدیا
مانچسٹر (اردو پوائنٹ تازہ تر ین اخبار۔ 18جون2019ء) ورلڈکپ کے گروپ سٹیج کے میچ میں انگلینڈ نے افغانستان کو جیت کے لیے 398رنزکا بڑا ہدف دیدیا ہے ۔ مانچسٹر کے اولڈٹریفورڈ گراﺅنڈ میں کھیلے جانے والے اس میچ میں انگلینڈ انگلش کپتان آئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔انگلینڈ کی جانب سے جیمز ونس اور جونی بیئرسٹو نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔

دونوں اوپنرز نے ایک محتاط انداز میں میں اننگز کا آغاز کیا تاہم جیمز ونس دسویں اوور میں 44 کے مجموعی سکور پر 26 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئے۔ انھیں دولت ڈدران کی گیند پر مجیب الرحمان نے کیچ کیا،اس کے بعد جونی بیرسٹو اور جو روٹ نے 120 رنز کی شاندار شراکت کی۔ بیرسٹو 90 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئے۔اس موقع پر کپتان این مورگن اپنے ساتھی کھلاڑی جو روٹ کا ساتھ دینے کے لیے میدان میں آئے اور57گیندوں پر دھواں دھار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ کپ کی تاریخ کی چوتھی تیز ترین سنچری مکمل کرڈالی،روٹ اور مورگن نے تیسری وکٹ کے لیے 189رنز جوڑے جس کے بعد روٹ88رنز بناکر بڑی شاٹ لگانے کی کوشش کرتے ہوئے آﺅ ٹ ہوئے،این مورگن 4چوکوں اور17چھکوں کی مددسے148رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آﺅٹ ہوئے،جوز بٹلر صرف2رنز بنا سکے،بین سٹوکس بھی2رنز بنا کر بولڈ ہوگئے،افغان ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں اور حضرت اللہ زازئی، حامد حسن، آفتاب عالم کی جگہ نجیب اللہ زادران، مجیب الرحمٰن اور دولت زادران کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انگلینڈ کی ٹیم میں بھی 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں انجری کے شکار جیسن روئے اور لیام پلنکٹ کی جگہ جیمز وینس اور معین علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہے اور اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔واضح رہے کہ افغانستان کی ٹیم اب تک ایونٹ میں 4 میچز کھیل چکی ہے اور اسے تمام میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ادھر انگلینڈ کی ٹیم کی صورتحال کچھ مختلف ہے جس نے بھی 4 میچز کھیلے ہیں لیکن اسے 3 میں کامیابی ملی جبکہ صرف ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔