آزادکشمیرحکومت کی جانب سے ریاستی تاریخ کا پہلا بغیر خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا

منگل 18 جون 2019 18:45

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا ریاستی تاریخ کا پہلا بجٹ بغیر خسارے کے پیش کیا گیا ۔ بجٹ میں آمدن و اخراجات میں توازن رکھا گیا ہے۔ کشمیر کونسل کے مالیاتی و انتظامی امور آزادحکومت کو منتقل ہونے سے صرف انکم ٹیکس کی مد میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 6ارب روپے کا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی محصولات سے نئے فنانشل ایگریمنٹ کے تحت ایف بی آر ٹیکسز کی مد میں 54ارب 85 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جبکہ سٹیٹ بنک سے حکومتی اعداد وشمار کے مطابق دسمبر سے لے کر ابھی تک کوئی اوور ڈرافٹ نہیں لیا گیا۔ حکومت آزادکشمیر تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنی آمدن سے 60ملین روپے کے ترقیاتی اخراجات بھی کرے گی۔

(جاری ہے)

بجٹ کے ساتھ ساتھ فنانس بل اور اثاثہ جات ڈیکلریشن ایکٹ بھی قانون ساز اسمبلی میں پیش کر دیا گیاہے۔

جس کے تحت پاکستان میں لگائے گئے ٹیکسز اور دیگر محصولات کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھانے کے علاوہ لبریشن سیس کو 2روپے سے بڑھا کر 5روپے تعلیمی سیس 10روپے سے بڑھا کر 15روپے کرنے سمیت دیگر ٹیکسز میں بھی معمولی اضافے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ آزادکشمیر ایسٹز ڈیکلریشن ایکٹ کابینہ سے منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔ جس کے تحت اثاثہ جات ظاہر کرنے والوں پر ٹیکسز کو چھوٹ دینے کے ساتھ وفاقی طرز پر دیگر مراعات دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

تاہم اس کا اطلاق پبلک آفس ہولڈر زپر نہیں ہوگا۔ فنانس بل میں وفاق کی جانب سے لگائے گئے ٹیکسز کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ میں مظفرآباد اور بھمبر میں پولی ٹیکنیکل کالج بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ قلعہ مظفرآباد کی بحالی مظفرآباد اور میرپور کے مقام پر عجائب گھروں کی بحالی سمیت دیگر منصوبہ جات شامل ہیں۔