سپریم کورٹ ،کلثوم اختر نامی خاتون ٹیچرکی تقرری کیس کی سماعت ،لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے خاتون ٹیچرکی تقرری درست قرار دیدی

منگل 18 جون 2019 19:22

سپریم کورٹ ،کلثوم اختر نامی خاتون ٹیچرکی تقرری کیس کی سماعت ،لاہور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) سپریم کورٹ نے ضلع لیہ میںکلثوم اختر نامی خاتون ٹیچرکی تقرری کے بعد نوٹیفکیشن واپس لینے سے متعلق کیس میںلاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے خاتون ٹیچرکی تقرری درست قرار دیدی ہے اورہدایت کہ کلثوم اختر کو کسی قریبی سکول میں دوربارہ کنٹریکٹ پر ملازمت دی جائے۔ منگل کوجسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میںدو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پرخاتوں ٹیچرکے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ 21 نومبر 2009 ء کو کلثوم اختر کا بطور عربی ٹیچر گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول میں تقرری کا نوٹفکیشن جاری ہوا تھا تاہم چارروزبعد محکمہ نے نوٹفکیشن واپس لے لیاتھا ، جس کیخلاف عدالت سے رجوع کرتے لاہورہائیکورٹ نے 2017 ء میں کلثوم اختر کی تقرری کو درست قرار دیا تھا لیکن اس کے باوجود ان کی تقرری نہیں کی جارہی ہے ، سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان نے عدالت کے استفسارپربتایاکہ 21 نومبر 2009 ء کوکلثوم اختر کا نوٹیفکیشن غلطی سے جاری ہوا تھا، تاہم پتہ چلنے پرچار روز کے بعد یہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا تھا. جس پرفاضل جج نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ یہ نوٹیفکیشن جس آفیسر کی غلطی کی وجہ سے جاری ہوا اس کے خلاف کیا کارروائی ہوئی. کیونکہ رپورٹ کے مطابق تو اس آفیسر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا. یعنی دوسرے لفظوں میں یہ سراسرمحکمہ کی نا اہلی کامعاملہ ہے جس نے غلط نوٹیفکیشن جاری کیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے خاتون ٹیچر کی تقرری کی تقرری کودرست قراردیتے ہوئے قریبی سکول میں تعینات کرنے کاحکم جاری کیا ۔