حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر غور شروع کر دیا

حکومت اور اپوزیشن کی قومی اسمبلی کا اجلاس چلانے پر مفاہمت،آئندہ24سے48گھنٹے میں پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کا امکان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 18 جون 2019 20:59

حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون2019) حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر غور شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قومی اسمبلی کا اجلاس چلانے پر مفاہمت ہو گئی اور اس کے بدلے میں حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر غور شروع کر دیاہے۔ حکومت آئندہ24سے48گھنٹے میں فیصلہ کر لے گی کہ حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں گے یا نہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ24سے48گھنٹے میں پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

خیال رہے کہ آصف علی زرداری اس وقت نیب کی حراست میں ہیں اور پیپلز پارٹی نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاکہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو سکیں۔

(جاری ہے)

لیکن گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نیب کی زیر حراست سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ سمیت دیگر نےاسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی اور آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق دریافت کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ فی الوقت وزارت قانون کی جانب سے مجھے کوئی جواب نہیں آیا۔ میں نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے متعلق وزارت قانون سے رائے طلب کر رکھی ہے۔ وزارت قانون کی جانب سے رائے موصول ہونے کے بعد ہی آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ ہو گا۔ تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آصف علی زرادری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔