مصر کے سابق صدر محمد مرسی اہلخانہ ، اخوان المسلمون کے سینئر رہنمائوں کی موجودگی میں سپرد خاک

ہم نے والدکو طورہ جیل کے ہسپتال میں غسل دیا اور جیل میں ہی نماز جنازہ ادا کی، بیٹے کا ٹویٹر پر پیغام

منگل 18 جون 2019 22:16

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو اہلخانہ اور اخوان الملسمون کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ، محمد مرسی کے بیٹے احمد مرسی نے فیس بک پر بتایا کہ ہم نے ان کو طورہ جیل کے ہسپتال میں غسل دیا اور جیل میں ہی نماز جنازہ ادا کی۔انہوں نے بتایا کہ قاہرہ کے شہر نصرا میں تدفین کے امور نمٹائے تاہم متعلقہ حکام نے محمد مرسی کے آبائی صوبے شرقیہ میں تدفین سے منع کردیا تھا۔

واضح رہے کہ مصر کے سابق صدر محمد مٴْرسی گزشتہ روز کمرہ عدالت میں انتقال کر گئے تھے۔عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ محمد مرسی عدالت میں موجود پنجرے نما سیل میں بند تھے جہاں انہوں نے کچھ دیر جج سے گفتگو کی، سابق صدر نے جج سے تقریباً 20 منٹ تک بات کی، اس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے جس پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔

(جاری ہے)

وفات سے قبل محمد مرسی نے جذباتی انداز میں جج کے سامنے اپنا موقف پیش کیا، انہوں نے خود پر جاسوسی کے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

محمد مرسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی ملک کی سلامتی و خود مختاری کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔محمد مرسی کو جاسوسی، مظاہرین کو قتل کروانے اور جیل توڑنے کے الزامات کے تحت عمر قید، سزائے موت اور 20 سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئی تھی۔اخوان المسلمین نے اپنے رہنما کی وفات کو قتل قرار دیتے ہوئے کارکنوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بڑی تعداد میں محمد مرسی کی تدفین پر پہنچیں، اخوان کی ویب سائٹ پر ا?خری پیغام میں کارکنوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ مصر میں تمام غیر ملکی سفارتخانوں کے باہر مظاہروں کے لیے جمع ہوجائیں۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ گروپ نے محمد مرسی کی وفات کو ’خوفناک‘ قرار دیا۔ گروپ کا کہنا تھا کہ مصری حکومت سابق صدر کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے محمد مرسی کے کمرہ عدالت میں انتقال اور پنجرے میں گزرے ان کے ا?خری لمحات سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب مصری انتظامیہ نے بتایا ہے کہ معزول صدر کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان کے جسم پر کسی بھی قسم کے زخم نہیں تھے۔67 سالہ سابق مصری صدر کو شوگر، دل اور جگر سے متعلق بیماریاں لاحق تھیں، وہ اس سے قبل بھی کئی بار عدالت میں دوران سماعت بے ہوش ہوگئے تھے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے سب سے پہلے محمد مرسی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں شہید قرار دیا۔