کرائسٹ چرچ مساجد پر حملے کی ویڈیو شیئر کرنے والے شخص کو جیل بھیج دیا گیا

منگل 18 جون 2019 22:16

کرائسٹ چرچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) رواں برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد پر حملے کی ویڈیو کو فیس بک پر شیئر کرنے والے ایک شخص کو عدالت نے جیل بھیج دیا۔کرائسٹ چرچ کی النور اور لین ووڈ مسجد پر آسٹریلوی نژاد 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ نے حملہ کرکے کم سے کم 51 نمازیوں کو شہید جب کہ 80 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔

واقعے کے چند دن بعد نیوزی لینڈ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش بھی کیا تھا اور عدالت میں ان پر الزامات بھی لگائے گئے تھے۔تاہم حملہ آور نے رواں ماہ 14 جون کو ہونے والی سماعت کے دوران خود پر لگے تمام الزامات سے انکار کردیا تھا۔حملہ آور نے مساجد پر حملے کے دوران واقعے کی ویڈیو فیس بک پر براہ راست چلائی تھی۔

(جاری ہے)

ملزم کی جانب سے براہ راست چلائی گئی ویڈیو کو اگرچہ نیوزی لینڈ حکومت کی درخواست پر فیس بک نے فوری طور پر ڈیلیٹ کردیا تھا، تاہم اس ویڈیو کو چند افراد نے ڈاؤن لوڈ کرکے اسے شیئر کیا تھا۔

دہشت گرد حملے کی اسی ویڈیو کو شیئر کرنے والے افراد میں کرائسٹ چرچ کے 44 سالہ کاروباری شخص فلپ ا?رپس بھی شامل تھے۔فلپ آرپس کو نفرت انگیز اور دہشت گردانہ مواد پر مبنی ویڈیو کو شیئر کرنے کے الزام میں حملے کے چند ماہ بعد ہی گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت میں ان پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کی فرد جرم بھی عائد کی گئی تھی۔فلپ آرپس کو 18 جون کو عدالت نے پابندی کے باوجود نفرت انگیزاور قابل اعتراض مواد کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا۔