قومی اسمبلی اجلاس کے دوران قانون کی خلاف ورزی پر سپیکر کی لیگی رہنما احسن قبال کی سرزنش

سپیکر اسد قیصر نے احسن قبال کو ویڈیو بنانے سے منع کر دیا اور موبائل سے ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کا ہدایت کر دی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 18 جون 2019 21:21

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران قانون کی خلاف ورزی پر سپیکر کی لیگی رہنما ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون2019) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قانون کی خلاف ورزی پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ن لیگی رہنما احسن قبال کی سرزنش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں ویڈیو بنانا قانون کے خلاف ہے لیکن ن لیگی راہنما گزشتہ کافی دنوں سے اپنے موبائل فونوں سے اجلاس کے دوران ویڈیو بناتے ہیں جس ہر اسپیکر نے انہیں کئی بار منع بھی کیا اور گزشتہ روز سپیکر قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسد قیصر نے کہا تھا کہ اگر اب بھی ویڈیو بنانا بند نہ کیا گیا تو وہ سارجنٹ کو موبائل فون ضبط کرنے کا حکم دے دیں گے لیکن آج بھی جب اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بحث کرنے کی اجازت دیتے ہوئے انکا مائک کھولا تو کئی ن لیگی وزراء نے اپنے موبائلوں سے ویڈیو بنانا شروع کر دی جس پر اسپیکر نے انہیں منع کیا اور احسن اقبال سے کہا کہ موبائل سے ویڈیو ڈیلیٹ کریں۔

(جاری ہے)

 
دوسری جانب قومی اسمبلی میںبجٹ پر بحث کے تیسرے روز بھی مسلسل ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی جاری رہی‘ ارکاناسمبلی کے کنڈکٹ کے حوالے سے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 30 کی کاپیاں فراہم کی گئیں‘مسلم لیگ (ن) کے اراکین خواجہ آصف اور رانا تنویر حسین نے یہ کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں پھینک دیں۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ تمام ارکان اسمبلی کے سامنے اردو اور انگریزی میں ارکان اسمبلی کے کنڈکٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ کی کاپیاں رکھ دی گئی ہیں، تمام ارکان ان کو مدنظر رکھیں اور احسن انداز میں کارروائی چلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

خواجہ محمد آصف اور رانا تنویر حسین نے قواعد کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔اجلاس میں آغا رفیع اللہ نے ایوان میں نعرے لگوائے جس پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں نعرے بازی قواعد کے برعکس ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلسل تیسرے روز بھی گرما گرمی کا ماحول رہا۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے کے خلاف آوازے کستے رہے۔

ڈپٹی سپیکر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ پر بحث کا آغاز کرنے کے لئے کہا ۔ ابھی شہباز شریف نے اپنی تقریر شروع کی ہی تھی کہ حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک مرتبہ پھر اپنی نشستوں سے اٹھ کر سپیکر ڈائس کے قریب جمع ہوگئے اور ایک دوسرے کے خلاف آوازے کستے رہے۔ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 20 منٹ تک معطل کردیا۔