Live Updates

بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں پر انحصار کرنے کے بجائے کے الیکٹرک کو اپنے ذرائع سے بجلی پیدا کرنی چاہئے، حافظ نعیم الرحمن

نجکاری سے پہلے سرکاری کے ای ایس سی کو ڈھائی ارب سالانہ سبسیڈی دی جاتی تھی جبکہ نجکاری کے بعد کے الیکٹرک کو نجی کمپنی ہونے کے باوجود75 ارب سالانہ تک سبسیڈی دی گئی ،عمران خان قوم کو بتائیں کے الیکڑک کو نجی کمپنی ہونے کے باوجود اربوں روپے سبسیڈی کیوں فراہم کی جارہی ہے، امیرجماعت اسلامی کراچی

منگل 18 جون 2019 22:38

بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں پر انحصار کرنے کے بجائے کے الیکٹرک کو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں پر انحصار کرنے کے بجائے کے الیکٹرک کو اپنے ذرائع سے بجلی پیدا کرنی چاہئے اور پاور پلانٹس کو مکمل استعداد کے مطابق چلانا چاہئے،نجکاری سے پہلے سرکاری کے ای ایس سی کو ڈھائی ارب سالانہ سبسیڈی دی جاتی تھی جبکہ نجکاری کے بعد کے الیکٹرک کو نجی کمپنی ہونے کے باوجود75 ارب سالانہ تک سبسیڈی دی گئی ،عمران خان قوم کو بتائیں کے الیکڑک کو نجی کمپنی ہونے کے باوجود اربوں روپے سبسیڈی کیوں فراہم کی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے الیکٹرک کے ٹیرف کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں ہونے والے نیپرا کے اجلاس و بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈووکیٹ، کے الیکٹرک کنزیومر فورم کے جنرل سکریٹری عمران شاہد ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کے الیکٹرک کنزیومر فورم کے جنرل سکریٹری عمران شاہد نے خطاب کرتے ہوئے کراچی کے صارفین کی بھرپور نمائندگی بھی کی۔

حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کی گئی تھی،مگر اس ادارے نے سوائے تانبہ چوری اور لوٹ مار کے کچھ نہیں کیا۔نیپرا نے ہمیشہ کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے، اگر کبھی اس کے خلاف فیصلہ دیا بھی تو عدالت سے حکم امتناع لے لیا جاتا ہے، اضافی بلوں کی مد میں عوام کو پیسہ واپس ملنا چاہیئے ۔

نیب کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرے اور اس ادارے کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے عوام دشمن اقدامات نے کراچی کے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔کے الیکٹرک کو پرائیویٹائز اس لیے کیا گیا تھا کہ وہ ادارہ عوام کو سستی بجلی فراہم کرے گا اس سلسلے میں اس وقت کے الیکٹرک کو ڈھائی ارب روپے کی سبسیڈی فراہم کی گئی تھی اور یہ بات طے بھی کی گئی تھی کہ کے الیکٹرک نئے پلانٹس لگائے گا اور لوڈشیڈنگ سے عوام کو نجات دلائی جائے گی، مگر کسی ایک بات کی پابندی نہیں کی گئی ،آج حج پر سبسیڈی ختم کرنے کی بات کی جاتی ہے لیکن کے الیکٹرک جیسے غیر سرکاری ادارے کو سبسیڈی فراہم کی جا رہی ہے۔

کے الیکٹرک کے عارف نقوی وزیر اعظم کی کور ٹیم میں شامل تھے ، وہ انگلینڈ میں گرفتار ہوئے اور پونے دو ارب روپے میں ان کی ضمانت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کا پیسہ ان کے بلوں کی مد میں واپس ملنا چاہیے ۔ کے الیکٹرک کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہئے اگر کے الیکٹرک کے پلانٹس صحیح چلیں تو کراچی میں کبھی لوڈشیڈنگ نہ ہو اب کے الیکٹرک چاہتا ہے کہ اس ادارے کو شنگھائی گروپ خرید لے ، نیب کو چاہئے کہ کے الیکٹرک کے خلاف فوری کارروائی کرے ۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا نے ہمیشہ کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے،اب وقت آگیا ہے کہ کے الیکٹرک میں ہونے والی لوٹ مار کے خلاف آواز بلند کی جائے۔قبل ازیں نیپرا کے اجلاس میں عوامی موقف کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک جس طرح اپنے آئی پی پیز کو سپورٹ کر رہا ہے وہ حیران کن ہے ۔ کے الیکٹرک گزشتہ 10 سال سے منافع بخش ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے مگر لوڈشیڈنگ کی صورت حال جوں کی توں ہے۔

نیپرا کو یہ بتایا جاتا ہے کہ ہم نے ڈیفنس اور کلفٹن سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا ہے ، حالانکہ کے الیکٹرک کو یہ بتانا چاہیے کہ اس نے کتنے صارفین کو ریلیف فراہم کیا ۔انہوں نے کہا کہ نیپرا اگر کے الیکٹرک کے خلاف فیصلہ دے تو عدالت سے حکم امتناع لے لیا جاتا ہے، عدالت کے اسٹے آرڈر کو کے الیکٹرک اپنے فائدے کے طور پر استعمال کرتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ بتایا جائے کہ کے الیکٹرک نے بجلی کے نظام کو بہتر کرنے کے لئے تانبہ چوری کرنے کے علاوہ کیا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حیرت ہوتی ہے سپریم کورٹ بھی کے الیکٹرک کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرتی ، اس حوالے سے جماعت اسلامی نے عوامی مفاد کے سلسلے میں کیس بھی دائر کیا ہوا ہے۔ایک آدمی بین الاقوامی سطح پر گرفتار ہوا لیکن اس کی کمپنی پاکستان میں عوام کا خون چوس رہی ہے ، عمران خان قوم کو بتائیں کہ کے الیکٹرک کو سبسیڈی کیوں فراہم کی جا رہی ہی ۔#
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات