اگرسرفراز ٹیم میں گروپنگ نہیں روک سکتے تو ان میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں ہیں، معین خان

4میچ جیت جائیں تو آگے جا سکتے ہیں، تاریخ دہرانا ہو گی، وسیم اکرم اچھی گائیڈلائن دے سکتے ہیں: سابق کپتان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 18 جون 2019 22:38

اگرسرفراز ٹیم میں گروپنگ نہیں روک سکتے تو ان میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون2019) سابق کپتان معین خان سرفراز احمد کی جانب سے ٹیم میں گروپنگ کے دیے گئے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرفراز ٹیم میں گروپنگ نہیں روک سکتے تو ان میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی ٹیم اگلے 4میچ جیت جائے تو آگے جا سکتے ہیں، اس حوالے سے رکن کرکٹ کمیٹی وسیم اکرم اچھی گائیڈلائن دے سکتے ہیں۔

معین خان نے کہا کہ پاکستان کو تاریخ دہرانا ہو گی، 1992کے ورلڈ کپ میں بھی ہماری ٹیم ہاری تھی لیکن پھر ہم کامیاب ہوئے اور اب بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ کوچ اور کپتان کو ہٹانے کی باتیں قبل ازوقت ہیں۔ 
واضح رہے کہ بھارت سے شکست کے بعد قومیکرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں تناؤ کی صورتحال تھی۔

(جاری ہے)

کپتان قومی ٹیم سرفراز احمد ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں پر برس پڑے اور ان کی شدید سرزنش کی۔

کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ انضمام الحق اور مکی آرتھر غیر ضروری طور پر دخل اندازی کرتے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ سرفراز احمد نے کھلاڑیوں کی گروپنگ کا کہا کہ میں تو گیا لیکن بہت سے لوگ جائیں گے۔ انہوں نے کہا تھاکہ جو ہو گیا وہ ہو گیا آب آگے دیکھیں البتہ اس سے پہلے انہوں نے کھلاڑیوں سے کہا کہ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھر چلا جاؤں گا تو یہ اس کی حماقت ہے، اگر خدانخواستہ ٹیم کے ساتھ کچھ برا ہوا تو سب کچھ بہہ جائے گا، میرے ساتھ اور بھی لوگوں کو گھر جانا پڑے گا، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ہی جاؤں گا تو یہ اس کی حماقت ہے۔

دوسری جانب چئیرمین پی سی بی کا انگلینڈ میں موجود سرفراز احمد سے رابطہ کیا ہے، احسان مانی نے قومی ٹیم کے کپتان کو بے بنیاد خبروں کو نظرانداز کرکے اگلے میچز پر توجہ مرکوز کرنے کی تلقین کی ہے۔  اب سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ اگر سرفراز ٹیم میں گروپنگ نہیں روک سکتے تو ان میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں ہیں۔