اس ایوان کا ہر رکن قابل عزت ہے، کسی رکن کے خلاف اگر کرپشن کا کوئی کیس ہے تو اس کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے،

ہم نے قائد حزب اختلاف اور بلاول بھٹو زرداری کی تقریریں خاموشی سے سنیں تاہم ہمارے وزیراعظم کے خلاف ایوان میں جو رویہ روا رکھا گیا وہ قابل افسوس ہے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی قومی اسمبلی میں نکتہ ء اعتراض پرگفتگو

بدھ 19 جون 2019 00:02

اس ایوان کا ہر رکن قابل عزت ہے، کسی رکن کے خلاف اگر کرپشن کا کوئی کیس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ اس ایوان کا ہر رکن قابل عزت ہے، کسی رکن کے خلاف اگر کرپشن کا کوئی کیس ہے تو اس کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ ہم نے اس ایوان میں قائد حزب اختلاف اور بلاول بھٹو زرداری کی تقریریں خاموشی سے سنیں تاہم ہمارے وزیراعظم کے خلاف پہلے روز ہی ایوان میں جو رویہ روا رکھا گیا وہ قابل افسوس ہے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ ء اعتراض پر وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کے طور پر رولز آف بزنس کے تحت ہائوس چلانے کی کوشش کی۔ اپوزیشن میں ہم نے تند و تیز تقریریں اور احتجاج کیا۔ وقت کے ساتھ اپنے رویوں میں تبدیلی آتی ہے، ہر ایک عزت دار ہے، کسی کے خلاف عدالت میں کیس ہے تو اس کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے سانحے ، بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت کے موقع پر جس طرح اس ایوان نے اتحاد سے جواب دیا وہ قابل تعریف تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کی۔ 2013ء میں جب نواز شریف وزیراعظم بنے تو ہم نے اس وقت جمہوریت کا ساتھ دیا، میں نے خود آ کر نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی تاہم ہم نے دیکھا کہ اسی کرسی پر 2018ء کے انتخابات کے بعد بیٹھنے والے شخص کے ساتھ جو رویہ رکھا گیا وہ کیا اس ایوان کے شایان شان تھا۔

جب قائد ایوان کو نہ بولنے دیا جائے تو اس ایوان کی سیاسی آزادی کتنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے قربانیاں دی ہوں گی۔ ہم نے کبھی سابق دور میں قائد ایوان کی تقریر میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔ موجودہ اسمبلی میں بھی قائد حزب اختلاف اور بلاول بھٹو زرداری جب بھی بولے ہم نے انہیں سنا لیکن انہیں بھی قائد ایوان کی کرسی کا احترام کرنا ہوگا۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ برداشت کے ساتھ جمہوری انداز میں ایوان کی کارروائی چلائی جائے۔