ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دےدی

ٹرمپ نے دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم شروع کردی،امیدواری کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کئی امیدواروں کو بچھاڑنا ہوگا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 19 جون 2019 13:36

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں افراد کو ملک ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 جون۔2019ء) آئندہ صدارتی انتخاب کے باضابطہ اعلان سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے دی ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمینٹ آئندہ ہفتے سے ان لاکھوں افراد کو بے دخل کرنے کا آغاز کرے گا جنہوں نے امریکا آنے کے لیے غیر قانونی راستے اختیار کیے.

(جاری ہے)

سلسلہ وار ٹوئٹس کرتے ہوئے امریکی صدر کہنا ہے کہ وہ جتنی تیزی سے آئے ہیں اتنی تیزی سے انہیں نکال دیا جائے گا‘اس ضمن میں امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر امریکی صدر کی ٹوئٹس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ان اقدامات کی زد میں 10 لاکھ سے زائد افراد آئیں گے. یہ وہ لوگ ہیں جنہیں فیڈرل ججز کی جانب سے بے دخلی کے حتمی نوٹسز دیے جاچکے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ امریکا میں مقیم ہیں‘غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی سے باخبر دیگر افراد نے کہا کہ مذکورہ آپریشن فوری طور پر نہیں ہونے والا اور امیگریشن اور کسٹم انفورسمینٹ کے عہدیداران کو معلوم نہیں تھا کہ امریکی صدر حساس قانون سازی کے بارے میں عوام کو ٹوئٹر پر بتادیں گے.

واضح رہے کہ امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے یہ بڑی غیر معمولی بات ہے کہ چھاپوں سے پہلے ان کا اعلان کردیا جائے. دریں اثناءامریکا کے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ سوشلزم کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف ہوگا. ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم شروع کردی، ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں 20 ہزار حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے میڈیا نے پہلے بھی میرے خلاف خبریں چلائیں.

انہوں نے کہا کہ 2016ءمیں انتخابات سے کچھ پہلے ایف بی آئی نے اوباما کو ممکنہ روسی مداخلت کا بتایا تو بارک اوباما نے کچھ نہیں کیا کیونکہ ان کے خیال میں ہیلری کلنٹن جیت رہی تھیں. امریکی صدر نے خطاب کے دوران گذشتہ صدارتی مہم میں کیے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر غیر قانونی امیگریشن، میڈیا اور سابقہ صدارتی حریف ہیلری کلنٹن کو تنقید کا نشانہ بنایا‘امریکی صدر نے کہا کہ صدر بن کر میں نے روس پر پابندیاں لگائیں‘ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخالفین کے خلاف متعصابہ رویہ اختیار کرتے ہوئے وارننگ دی کہ 2020 میں ڈیموکریٹس ان سے ہار گئے تو کیا ہوگا.

صدر ٹرمپ نے کہا کہ حریف جماعت ڈیموکریٹس امریکہ میں شدت پسندانہ تبدیلیاں لے کر آئیں گے اور سرحد پار سے آنے والے تارکین وطن کے لیے قانونی چارا جوئی کریں گے تاکہ انتخابات میں ان سے ووٹ حاصل کر سکیں. انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک قانون ماننے والے شہریوں کے لیے پناہ گاہ ہونا چاہیے نہ کہ غیر ملکی مجرموں کے لیے انہوں نے کہاکہ یہ آپ کی عظیم مہم اور تاریخ کے سب سے عظیم انتخابات کی میراث کو مٹانے کی کوشش کررہے ہیں، یہ آپ کو ختم کردیں گے اور ہمارے ملک کو بھی توڑ دیں گے.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ اور سوشلزم سوچ کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف قرار دیا. خیال رہے کہ رابرٹ کے علاوہ سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن، سینیٹر کمالا حارث، ہندو رکن کانگریس تلسی گبارڈ اور انڈیانا کے میئر پیٹی بٹیگیگ بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں.

نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ڈیموکریٹ سیاست دان کو 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینا ہوگی جو صدارتی الیکشن سے پہلے ہوں گے. امریکا کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں.