Live Updates

بجبہاڑہ میں بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران جھڑپیں، قاضی نثار کے یوم شہادت پر مکمل ہڑتال

بدھ 19 جون 2019 18:06

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2019ء) مقبوضہ کشمیر میں ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کارروائی کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جس کے بعد مظاہرین اورفورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے بجبہاڑہ کے علاقے آرونی کا محاصرہ کیا تو نوجوان اپنے گھروں سے باہر آئے اور بھارتی فورسز کی کارروائی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔

بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گن اورآنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے جواب میں نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر پتھرائوکیا۔ قابض انتظامیہ نے ضلع میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء نئی دہلی میں ایک کشمیری سکھ ڈرائیور پر تشدد کے خلاف ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ ذرائع ابلاغ کی خبروں میں کہاگیا کہ سکھ اور مسلمان نوجوانوں کی بڑی تعداد قصبے میں بس سٹینڈ کے نزدیک جمع ہوئی اور واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے ٹائر جلائے اور بھارتی فورسز کی گاڑیوں پر پتھرائو کیا۔ معروف عالم دین قاضی نثار احمد کے 25ویں یوم شہادت کے موقع پر اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع میںحالیہ قتل وغارت کے خلاف اسلام آباد قصبے اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کی کال جموںوکشمیر امت اسلامی نے دی تھی۔ اسلام آباد قصبے میں تمام دکانیں ،کاروباری ادارے اور سکول بند جبکہ سڑکوںپر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔

قاضی نثار احمد کو نامعلوم مسلح افراد نی1994ئ میں آج ہی کے دن ضلع اسلام آباد کے علاقے بون دیالگام میں شہید کیا تھا۔ بھارتی پولیس نے ضلع شوپیان کے علاقے زینہ پورہ سے جھوٹے الزامات پر پانچ نوجوانوں کو گرفتارکیاہے۔ پولیس کے ایک افسر نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں تصدیق کی ہے کہ منگل اوربدھ کی درمیانی رات کو پانچ نوجوانوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔

سابق مجاہدین جو نام نہاد بحالی سکیم کے تحت آزاد کشمیر سے واپس مقبوضہ کشمیرگئے تھے ، کی بیویوں نے پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے آبائی علاقوں کو واپس جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیاہے۔ 2010ء میںعمرعبداللہ کی قیادت میں اس وقت کی کٹھ پتلی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ بحالی سکیم کے تحت 450کے قریب خاندان مقبوضہ کشمیر واپس لوٹے تھے۔

مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی واپسی میں سہولت کے لیے اقدامات کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی پیروان ولایت کے سرپرست اعلیٰ مولانا سبط شبیر قمی نے سرینگر میں پارٹی کی جنرل کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت اورپاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر اور دیگر دوطرفہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے مثبت اور حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات