حکومت سندھ کا پولیو سے محروم بچوں کیلئے خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ

پولیو کے خاتمے کیلئے بھر پور محنت کے باوجود کیسز کا منظر عام پر آنا افسوس ناک ہے ‘وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ کا والدین کی جانب سے ویکسین سے انکار پر بھی شدید اظہار برہمی جو والدین بچوں کو پولیو سے انکار کریں ان کیخلاف مقدمہ دائر کرکے کارروائی کی جائی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ،حکام کی تفصیلی بریفنگ

بدھ 19 جون 2019 21:35

حکومت سندھ کا پولیو سے محروم بچوں کیلئے خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) سندھ حکومت کا پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہنے والے بچوں کیلئے خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ ،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صدارت میں پولیو کے خاتمے کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرہ پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، صوبائی سیکریٹریز، رتمام ڈویزنل کمشنرز، یونیسیف کی ٹوگلی ڈروپ ڈائون، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر محمد عابد رحمان اور دیگر شریک ہوئے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہماری بہتری پولیو ویکسینیشن کے باوجود اس سال 2 کیسز ظاہر ہونا شدید افسوس کی بات ہے،ہماری اپنی قوم اور عالمی برادری کے ساتھ پولیو کے خاتمے کی کمٹمنٹ تھی، لیکن ابھی تک ہدف حاصل نہیں ہو رہا، ہمیں حکمت عملی تبدل کرنی ہوگی،پولیو کے خاتمے پر ہمیں مزید فوکس کرنا ہے اور محنت کرنی ہے،سندھ میں فروری کے دوران لیاری میں بیبی صفیہ، اپریل کے دوران لاڑکانہ میں بیبی فضہ اور عبدالنثار کو پولیو کے کیسز ظاہر ہوئے، یہ شدید تکلیف کی بات ہے، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے پولیو ورکرز کے تربیت کو مزید بہترکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمشنرز خود حصہ لیں اور ہر رائونڈ کی تفصیلات دیں:اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی کے گڈاپ ، گلشن ٹائونم بلدیا، لانڈھی، بن قاسم، سائیٹ، لیاقتباد اور صدر ٹائون کے علاقوں میں ابھی پولیو وائرس موجود ہے سکھر، جیکب آباد، حیدرآباد، دادو اور قمبر کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ان علاقوں میں پولیو کے وائرس کو ختم کرنے کے اقدامات کرنے کی ہدایت دی،بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اپریل میں کراچی 251806 بچوں کو پولیو ویکسین دینے سے والدین نے انکار کیاجس پر وزیراعلیٰ سندھ نے بچوں کے والدین کی طرف سے پولیو ویکسین سے انکار پر شدید برہمی کا اظہار کیا وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو والدین بچوں کو پولیو ویکسین سے انکار کرتے ہیں ان کے خلاف فوری مقدمہ دائر کرکے کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

دادو میں مسن محلہ میں پولیو وائرس ظاہر ہونیپربھی وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دادو شروع سے زیرو پر تھا وہاں کیسے پولیو وائرس ظاہر ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی ایچ او، ڈی سی اور دیگر متعلقہ افسران سے انکوائری کرنے کی کمشنر حیدرآباد کو ہدایت کردی،بریفنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ اس وقت دنیا میں صرف افغانستان اور پاکستان میں پولیو کیسز ہیں پاکستان میں 2019 میں 24 کیسز ظاہر ہوئے اور افغانستان میں8 کیسز ظاہر ہوئے پاکستان میں سندھ میں3، پنجاب میں 3 اور خیبر پختوں خواہ میں 18 کیسز ظاہر ہوئے ان خیبر پختوں خواہ کے 18 کیسز میں 12 کے پی ٹی اور 6 کے پی کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوئے ہیں اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے جن اضلاع میں پولیو کیسز ہورہے ہیں وہاں کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران کو شوکاز دینے کا حکم دے دیا، وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ آپ ان کے خلاف ڈسیپلینری ایکشن لیں، وزیراعلیٰ سندھ نے فنانس سیکریٹری کو ہدایت کی کہ کتنی بھی مالی مشکلات ہوں، پولیو پروگرام کو مکمل فنڈزدیئے جائیں،اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے سکیورٹی کے مسائل دیکھنے کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت دی کوآرڈینیشن کمیٹی میںآئی جی پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کے ممبراں شامل ہیں،اجلاس میںپولیو ویکسین کے مسنگ چلڈرین کیلئے ایک خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔