ایرانی اثر نے امریکہ، روس اور اسرائیل کو سر جوڑنے پر مجبور کردیا

جون کے آخر میں تینوں ممالک کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا جس میں شام کی موجودہ صورتحال پہ نہ صرف غور کیا جائے گا بلکہ وہاں سے ایران کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے طریقہ کار پر صلاح و مشورہ بھی ہوگا

بدھ 19 جون 2019 22:58

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) خانہ جنگی کا شکار اور مختلف ملیشیاؤں کا فی الوقت ’گڑھ‘ قرار دیے جانے والے ملک شام سے ایران کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے لیے آئندہ دو ہفتے میں امریکہ، روس اور اسرائیل سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق جون کے ا?خر میں تینوں ممالک کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا جس میں شام کی موجودہ صورتحال پہ نہ صرف غور کیا جائے گا بلکہ وہاں سے ایران کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے طریقہ کار پر صلاح و مشورہ بھی ہوگا۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ سہ فریقی اجلاس میں امریکہ، روس اور اسرائیل کے نمائندے شرکت کریں گے۔ امریکی عہدیدار کے مطابق اجلاس میں اس امر پر غور کیا جائے گا کہ ایرانی اثر و رسوخ کے باعث مشرق وسطیٰ کے حوالے سے خطرات کس حد تک بڑھ چکے ہیں شام کے موجودہ صدر بشارالاسد کے حوالے سے روس اور ایران میں اتفاق رائے ہے۔

(جاری ہے)

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق ایران اور روس کا ایک صفحے پر ہونے کے باوجود سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لیے ماسکو کو دی جانے والی دعوت اور اس کی ا?مادگی اس بات کی مظہر ہے کہ وہ بھی شام کے حوالے سے گفتگو پر ا?مادہ ہے۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ، روس اور اسرائیل خطے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے اورعدم تصادم کے لیے رابطوں کے فروغ پر بھی بات چیت کریں گے۔