موجودہ حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ،مولانا فضل الرحمن

ملک کو درپیش سنگین صورتحال کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس پر اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں متفق ہوچکی ہیں Cموجودہ حکومت کے عوام دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ،جعلی حکومت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا ،جے یو ائی ف کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 19 جون 2019 23:34

موجودہ حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ،مولانا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ،ملک کو درپیش سنگین صورتحال کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس پر اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں متفق ہوچکی ہیں ،موجودہ حکومت کے عوام دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ،جعلی حکومت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

بد ھ کے روز جے یو ائی ف کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملک میں غریب عوام موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت کرب میں مبتلا ہیں انہوںنے کہاکہ غریب کی کمر مہنگائی نے توڑ دی ہے ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں یہ بجٹ ملک کو توڑنے کا ذریعہ ہے اس وقت ہماری جنگ پاکستان کو بچانے کی جنگ ہے انہوںنے کہاکہ مجلس شوری نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت جعلی ہے جعلی حکومت کے حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کر سکتے ہیں جعلی حکومت کے خاتمے کے لئے قوم کو یکجا کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا انہوںنے کہاکہ جے یو ائی ف نے اپنے ملین مارچ کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور اسلام آباد لاک ڈاون سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال مہنگائی اور تباہ کن اقتصادی پالیسی ہے غریب انسان کو ایک کرب میں مبتلا کردیا ہے ظالم حکمرانوں نے غریب کی کمر توڑ دی ہے جے یو ائی ایف اس بجٹ کو مسترد کرتی ہے یہ بجٹ معیشت کو تباہ کرنے کا ذریعہ ہے ایسی ہی چیزیں ریاست کے سقوط کا سبب بنتی ہیں اس وقت ہماری جنگ پاکستان کو بچانے کی جنگ ہے حکومت کی موجودہ معاشی پالیسیاں ملک کو توڑنے کا سبب بن سکتی ہیں انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت کی اکثریت جعلی ہے ہم ان کے کسی حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتے جے یوآئی عوام اور پوری قوم کاایک صف میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے ملک بھر میں ملین مارچ کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے اپنے خطاب میں صحابہ کرام کے بارے میں گستاخانہ باتوں کے خلاف سخت نوٹس لیں گے اور اس معاملے کو پارلیمنٹ سمیت تمام فورمز پر اٹھائیں گے انہوںنے کہاکہ آئین و جمہوریت کے استحکام کے لئے سیاسی قیادت کو متحد ہونے اور ایک ٹھوس موقف پر متحد کرنے کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ جے یوآئی کی مجلس شوری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے 18 سال کے بیانیہ کو فرسودہ قرار دیدیا ہے مذہب اور مذہبی اداروں کو بھیڑیے کے منہ میں دھکیلنے کا عمل بند ہونا چاہے پوری دنیا اس بیانیہ کا مزاق اڑا رہی ہے ہم اسے بیانیہ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں ہمیں بین الاقوامی ایجنڈے کی تکمیل کے بجائے اپنے معاشی مشکلات کی تکمیل کرنا چاہے انہوں نے کہاکہ اس حکومت کے پاس اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کی اہلیت نہیں ہے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اے پی سی کے فیصلوں کو تسلیم کریں گے اے پی سی کا ایجنڈا اور تاریخ میاں نواز شریف کی مشاورت سے ہی ہوگا انہوں نے کہاکہ جعلی اکثریت کو وقت دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے حکومت کو مزید وقت دینا اصولی موقف کی نفی ہوگی ہر سیاسی جماعت کا اپنا موقف ہوسکتا ہے ہمارا اصولی موقف ہے کہ ہمیں بطور قوم ملکر اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنا ہوگاانہوںنے کہاکہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو اے پی سی میں دعوت دیں گے۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان