سابقہ بیوی کو 27سال تک گھریلو کام کاج کرنے کے پیسے ادا کرو۔ عدالت کاشوہر کو حکم

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 19 جون 2019 23:45

سابقہ بیوی کو  27سال تک گھریلو کام کاج کرنے کے پیسے ادا کرو۔ عدالت کاشوہر ..

ارجنٹائن کی ایک عدالت نے  70 سالہ شوہر کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی سابقہ بیوی کو  27 سال تک گھر یلو کام کاج کرنے کی مد میں 8 ملین پیسو یا 1 لاکھ 73 ہزار ڈالربطور ہرجانہ  ادا کرے۔
جج وکٹوریہ فاما نے یہ فیصلہ  اس جوڑے کی شادی شدہ زندگی میں اُن کے متعین  کردہ کاموں کی بنیاد پر دیا۔سابقہ بیوی، جن کا نام ایم ایل بتایا گیا ہے ، معاشیات میں ڈگری  ہولڈر ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے گھر کے کام کاج اور بچوں کی پرورش کو اہمیت دیتے ہوئے کبھی ملازمت نہیں کی۔

دوسری طرف شوہر نے  ملازمت کرنے کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔جس وقت ایم ایل کی عمر 60 سال تھی، اُن کے شوہر نے انہیں چھوڑ دیا۔ اس عمر میں انہیں ملازمت کا ملنا ناممکن سی بات ہے۔
جج فاما نے فیصلے میں لکھا کہ 27 سالہ شادی کے بعد شوہر نے اپنی بیوی کو اس وقت چھوڑاجب وہ 60 سال کی ہو گئی تھیں، اس عمر میں تو خواتین ریٹائرمنٹ  اور فوائد لے کر جاب مارکیٹ سے الگ ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

جج نے لکھا کہ بیویوں کا شوہروں پر معاشی انحصار وہ    نظام ہے جس کی وجہ سے وہ معاشرے میں ماتحت  ہیں۔
ارجنٹائن کا یہ جوڑا 2009 میں الگ ہوا تھا، دو سال بعد ان کی طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد سے ہی خاتون مالی طور پر مشکلات کا شکار ہو گئی تھیں کیونکہ انہیں نہ ملازمت مل سکتی تھی اور نہ ہی ریٹائرمنٹ کے فوائد حاصل ہو سکتے تھے جبکہ دوسری طرف شوہر ایک خوشحال زندگی گزار رہا تھا۔


جج فاما نے لکھا کہ ہرجانہ کی رقم زوجین کے  معاشی حالات کو مد نظر رکھ کر طے کی گئی ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ خاتون کی معاشیات کی ڈگری اور انہیں چھوڑے جانے کی عمر کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔ارجنٹائن کے وکلا نے اس فیصلے کو افسانوی  اور مدعی کو دی جانے والی رقم کو  بے نظیر قرار دیا ہے۔
اوا ی سی ڈی کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کے 10 سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی   خواتین کو بغیر اضافی مالی فوائد کے مردوں سے زیادہ گھریلو کام  کاج کرنا پڑتا ہے۔