حیران ہوں کہ ابھی تک ن لیگ نے نظریہ پاکستان کا کریڈٹ نہیں لیا

پاکستان کو عمران خان کی صورت میں لیڈر ملا جو چوروں کیخلاف ہے،عمر ایوب

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 20 جون 2019 06:13

حیران ہوں کہ ابھی تک ن لیگ نے نظریہ پاکستان کا کریڈٹ نہیں لیا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جون2019ء)   گزشتہ روزنیشنل اسمبلی میں بجٹ پر بحث ہوئی جس میں حزب اختلاف کے قائد شہباز شریف نے سیرحاصل گفتگو کی اور حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے حالیہ بجٹ بھی مسترد کیا۔ان کے بعد وفاقی وزیر عمر ایوب نے تقریر کی اور انہوں نے شہباز شریف کی تقریر پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ بھاگ کر ہر چیز کا کریڈٹ لینے پہنچ جاتی ہے میں حیران ہوں کہ ابھی تک انہوں نے نظریہ پاکستان کا کریڈٹ لینے کی کوشش کیوں نہیں کی۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے اپنی پارٹی پر خود کش حملہ کر دیا، قوم نے مجموعی طور پر 30 ہزار ارب قرضہ ادا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ حکومتوں نے 30 ہزار 846 ارب قرضہ لیا، 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا، اس سال 3 ہزار ارب قرضوں کے سود کی مد میں ادا کریں گے۔

5500 ارب ریونیو اکٹھا کر کے دکھائیں گے، 2013 سے 2018 تک ملک میں کرنسی چھپائی میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔عمر ایوب کا کہنا تھا ماضی میں ملکی معیشت سے متعلق مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، دونوں پارٹیوں نے قرض لینے میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑا، ہم ملکی نظام کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ گزشتہ حکومت نے زیادہ قرضے لیے اور نوٹ چھاپے جس سے افراط زر میں اضافہ ہوا، 10 سال میں برآمدات میں اضافہ کے بجائے کمی ہوئی۔

گزشتہ حکومت کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ اس نے ڈالر کی قیمت کو مصنوعی سہارا دیا، ن لیگ کی فارن ایکس چینج پالیسی انتہائی غلط تھی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ن لیگ نے مصنوئی طور پر ڈالر کو سہارا دینے کیلئے 24 ارب ڈالر خرچ کیے، تریموں پروجیکٹ کیلئے گیس خریداری کا معاہدہ ہی نہیں کیا۔پیپلزپارٹی کی حکومت 7 بار جبکہ ن لیگ کی حکومت 3 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی، کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ 20 ارب ڈالر پر ہے، سویلین حکومت نے اخراجات میں 50 ارب کٹوتی کی۔

سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں نے عوام کو غربت کی چکی میں پیس دالا۔اب قوم کو ایک ایسا لیڈر ملا ہے جو نیک اور ایماندار ہے اور وہ چوروں کے خلاف ہے۔وہ ملک کے حالات ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ سابقہ حکمرانوں سے لوٹی ہوئی دولت واپس لے کر ملکی خزانے میں جمع کرائے گا۔