اسحاق ڈار نے سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دی

ان کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلا کر میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 20 جون 2019 06:55

اسحاق ڈار نے سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دی
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جون2019ء)   سابقہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر جب عدالت میں کرپشن کا کیس چلا تو وہ بیماری کا بہانہ بنا کر لندن ایسے رفو چکر ہوئے کہ آج تک مڑ کر نہیں دیکھا۔وہ دن اور آج کا دن اسحاق ڈارکبھی پاکستان واپس نہیں آئے۔تاہم اب حکومت وقت نے سابق وزیر خزانہ کو وطن واپس لانے کے لیے قانونی چارہ جوئی شروع کر دی ہے۔پاکستان حکومت نے برطانوی حکومت کے ساتھ کئی معاہدے کیے جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ اشتہاری یا قانون سے بھاگ ہوئے مجرموں کو بھی واپس کرنے کے پابند ہوں گے۔

گزشتہ دنوں ترجمان وزیراعظم شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری برطانوی حکومت کے ساتھ بات چیت ہو گئی ہے اب اسحاق ڈار بہت جلد پاکستانی میں ہوں گے اور یہاں اپنے خلاف کیسز لڑتے نظر آئیں گے۔

(جاری ہے)

اس خبر کے فوراً بعد میڈیا میں یہ خبر گردش کرنے لگی کہ اسحاق ڈار صاحب پاکستان نہیں آئیں گے کیونکہ انہوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی درخواست دے دی ے۔

جبکہ اب اس خبر کی بھی تردید آ چکی ہے۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خاندانی ذرائع نے ان کی جانب سے سیاسی پناہ کی کسی بھی درخواست کی سختی سے تردید کر دی ہے۔اسحاق ڈار کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خلاف میڈیا ٹرائل سے آگاہ کرنے کیلئے ہوم آفس گئے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکومت برطانیہ کے ساتھ ہونے والے میمورینڈم کو میرے خلاف استعمال کر رہی ہے۔

سابق وزیر خزانہ کے صاحبزادے علی ڈار نے سیاسی پناہ کی درخواستوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے برطانوی ہوم آفس کو اپنے خلاف ہونیوالے پراپیگنڈہ سے آگاہ کیا۔اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے حکومت کمر کس چکی ہے جبکہ اگر اسحاق ڈار کے بیانات کو دیکھا جائے تو وہ مستقبل قریب میں پاکستان آتے دکھائی نہیں دیتے۔دیکھتے ہیں یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔