Live Updates

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی ایک گھنٹہ 35 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئی ،

مسلم لیگی رکن سلمیٰ بٹ کے انتقال پر ایوان میں دعائے ،ْمغفرت، نواز شریف کا جاتی امراء کا گھر340ایکٹرپر محیط ، مالیت 10 ارب 85کروڑ روپے ہے ،ْنوازشریف کی رہائش گاہ کی قیمت نوکروڑ ڈالر، دنیا کے تیس پرتعیش ترین گھروں میں شمارہوتا ہے ،ْ پی ٹی آئی رکن اسمبلی سعدیہ سہیل کے جاتی امراء کے بارے میں ریمارکس پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی ،ْاجلاس جمعرات کے روز سہ پہر تین بجے تک ملتوی

جمعرات 20 جون 2019 11:51

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی ایک گھنٹہ 35 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئی ..
لاہور اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 35 منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین میاں شفیع کی زیر صدارت شروع ہوا ۔اجلاس میں مسلم لیگی رکن سلمیٰ بٹ کے انتقال پر ایوان میں دعائے مغفرت بھی کی گئی۔بجٹ اجلاس کے تیسرے روز اراکین نے بحث میں حصہ لیا اور اپنی اپنی تجاویز دیں۔اجلاس میں تحریک انصاف کی رکن سعدیہ سہیل کی جاتی امرا کے بارے میں تقریر کرنے پر اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شروع کیا اور ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔

انہوں نے کہا کہ جاتی امرا کا سرکاری نام شمیم ہائوس ہے‘جاتی امراء کا گھر جو تین سو چالیس ایکٹر پر محیط ہے جس کی مالیت دس ارب پچاسی کروڑ روپے ہے ‘نوازشریف کی رہائش گاہ کی قیمت نوکروڑ ڈالر ہے جس کا دنیا کے تیس پرتعیش ترین گھروں میں شمار ہوتاہے‘جاتی امراء میں میزائل حملوں سے بچائوکیلئے سیف وال بنائی گئی اور میزائل کے بچائو کیلئے دس فٹ اونچا حصاربھی ہے‘جاتی امراء میں بم پروف گھر بنانے کیلئے کروڑوں روپے کا ٹیکہ سرکاری خزانے کو لگایاگیا جس کی دستاویز ہی نہیں ہے‘جاتی امراء کو 2015ء میں غیر محفوظ علاقہ قرار دیاگیا‘نوازشریف نے دو ادوار وہاں گزارے شہباز شریف نے پولیس اور افسران سے مل کر کروڑوں روپے لگائے‘ اس پر 27 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے خرچ کرکے بم پروف حصار بنایا گیا ‘یہ رقم اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور شہباز شریف سے واپس وصول کی جائے۔

(جاری ہے)

فیصل حیات جبوانہ نے کہا کہ حکومت نے پنجاب دوست بجٹ پیش کیاہے‘حکومت کی ترجیحات صحت تعلیم و زراعت ہے‘ انھوں نے کہا کہ آپ قرضے لیں اور خیرات کردیں اور کوئی آپ سے پوچھے بھی نہ ‘ہم فنڈز صحت تعلیم اور زراعت پر خرچ کریں گے‘انہوں نے جھنگ کا مالی حصہ بجٹ کے سپلیمنٹری بجٹ میں رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔ سردارشہاب الدین خان نے کہا کہ حکومت کا 2019-20کاتئیس سو ارب سے زائد کا بجٹ پیش کیا ہے‘ پی ٹی آئی کو دوسو ارب روپے کا مقروض صوبہ ملا ۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کسانوں کو کھاد اور بیجوں پر سبسڈی دی ہے۔ یہ اگر بجٹ پڑھ لیتے تو ایسی باتیں نہ کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے کو مقروض نہیں کیا بلکہ عمران خان اور عثمان بزدار کی قیادت میں صوبہ آگے بڑھے گا ‘جنوبی پنجاب کی محرومیاں پینتیس فیصد بجٹ مختص کرکے کچھ کم کرنے کی کوشش کی اب اس صوبے کا پیسہ کہیں نہیں لگے گا ‘تخت لاہور نے جنوبی پنجاب کے ساتھ ظلم کیا ‘ انہیں تخت لاہور کے علاوہ کہیں کچھ نظر نہیں آتا‘ شبانہ بشیر نے کہا کہ اکتیس ہزار ارب روپے کے قرضے کی وجہ سے مہنگائی کی کڑوی گولی کھاناپڑ رہی ہے‘اگر کسی نے ملک کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم کرلیاہے تو سب ریاست مدینہ بنانے کیلئے اپنا حصہ ڈالیں۔

محمد اشرف رند نے کہا کہ عمران خان نے سچا اور اچھا بجٹ پیش کیا جس پر مبارک باد پیش کرتاہوں‘جس پر اپوزیشن اراکین نے شور مچانا شروع کر دیا، شیم شیم کے نعرے بھی لگائے ۔انہوں نے کہا کہاگر سچ پر تکلیف ہوئی تو معذرت کرتاہوں،ہمارے بجٹ سے کرپشن مافیا کو تکلیف ہے، بجٹ میں میٹرو یا اورنج جیسے میگا پروجیکٹ نہیں جس سے کرپشن ہو سکے، معذور یتیموں کیلئے سپیشل پیکج رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ خادم اعلی نے کہا تھا کہ پیٹ پھاڑوں گا اورسڑکوں پر گھیسٹوں گا اب یہ لوگ اکٹھے بیٹھے ہیں۔اس موقع پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بحث میں اپنی اپنی تجاویز دیں۔وقت ختم ہونے پر اجلاس جمعرات کے روز سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات