حساب کتاب اور پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہیے. آصف زرداری

معاشی پالیسی کو اونرشپ دینے اور حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں. قومی اسمبلی میں خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 20 جون 2019 13:11

حساب کتاب اور پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہیے. آصف زرداری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جون۔2019ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا حساب کتاب اور پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہیے, میرے پکڑنے سے پیپلزپارٹی کو فرق نہیں پڑتا، عام لوگ خوفزدہ ہیں، ایساماحول نہ بنائیں جس کوکوئی بھی سنبھال نہ سکے. سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پروڈکشن آرڈرجاری کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی کا مشکور ہوں، حکومت کا بجٹ اخباروں میں دیکھا، اس میں صداقت نہیں بجٹ حکومت کے فنانس ڈیپارٹمٹ نے بنایا.

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہا کہ بجٹ میں کاٹن پرتوجہ نہیں دی گئی، کاٹن انڈسٹری توجہ طلب ہے، کاٹن برآمد کرنے سے معیشت کوفائدہ ہوسکتا تھا، ہمارے دور میں کاٹن انڈسٹری پرخصوصی توجہ دی گئی تھی، آج بھی کہتاہوں تین چار ایسی چیزیں ہیں جس پرساتھ بیٹھ سکتے ہیں. آصف علی زرداری نے کہا معاشی پالیسی پرحکومت اوراپوزیشن کوساتھ بیٹھنے سے فائدہ ہوگا، اس میں کوئی قباحت نہیں، ہم ملک کیلئے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں، آج آپ ہیں کل کوئی اور ہوگا، ہمیں مل کرساتھ چلناہوگا‘پاکستان ہے توہم ہیں پاکستان نہیں توکوئی نہیں، بی بی کی شہادت کے بعد کھڑے ہوکر کہا پاکستان کھپے، انفرادی طور پر کوئی کچھ نہیں، ہمیں مل کر پاکستان کیلئے کام کرنا ہے.

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا سب اچھاہے تو کیوں لوگ، انڈسٹریاں رورہی ہیں، آپ نے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی ہیں تو ساتھ ٹیکس بھی لگادیاہے، ان لوگوں سے وصولی کی جارہی ہے جو پہلے سے ہی ٹیکس دینے والے ہیں ایساخوف ہے کہ کوئی دھندا کرنے کیلئے تیار ہی نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ کسی کے اکاﺅنٹ میں 5لاکھ روپے ہیں تواگلے دن ہی ایف بی آرکانوٹس آجاتا ہے، ہم کس طرف جارہے ہیں‘لوگ کہتے ہیں جب آصف زرداری پکڑاجاسکتاہے توہماراکیاہوگا جوطاقتیں ان کولےکرآئی ہیں ان کوبھی سوچناچاہیے، جوحالات پیدا کیے جا رہے ہیں اس سے بہت نقصان ہوگا، ایساماحول نہ بنائیں جس کوکوئی بھی سنبھال نہ سکے.

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو پارلیمنٹ ہاﺅس پہنچایا، جہاں بلاول بھٹو نے اپنے والد کا استقبال کیا‘بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری بھی بلاول کے ہمراہ پارلیمنٹ پہنچیں جہاں وہ مہمانوں کی گیلری میں موجود تھیں. آصف زرداری نے کہا کہ ہم اس اکانومی پالیسی کو اونر شپ دے دیتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے جانوں کا نذرانہ دیا ہے، میں نے 13 سال جیلوں میں عقوبتیں سہی ہیں‘انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں کہ بجٹ محکمہ فنانس میں بنایا گیا، پاکستان زرعی ملک ہے، کاٹن اور فائبر برآمد کرتا ہے.

آصف زرداری نے کہا کہ ہر صنعت کی جانب سے اشتہار آرہے ہیں ہمیں بچاﺅ، اتنا اچھا بجٹ ہے تو کیوں لوگ رو رہے ہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں تو ٹیکس بھی بڑھا دیا، صنعت کار کو بہت خوف ہے.