6 بیٹیوں کے باپ ، کراچی کے رکشہ ڈرائیور نے بیٹیوں کو تعلیم دلوا کر اعلیٰ مثال قائم کر دی

رکشہ ڈرائیور امجد کی ایک بیٹی آئی بی اے میں تعلیم حاصل کر رہی ہے، سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 20 جون 2019 14:17

6 بیٹیوں کے باپ ، کراچی کے رکشہ ڈرائیور نے بیٹیوں کو تعلیم دلوا کر اعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جون 2019ء) : ایک زمانہ تھا جب بیٹیوں کو بوجھ سمجھا جاتا تھا اور بیٹوں کے مقابلے میں بیٹیوں کی تعلیم پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جاتی تھی لیکن حال ہی میں لڑکیوں نے بھی لڑکوں کے مقابلے پر آ کر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا اور ہر شعبے میں مرد حضرات کے شانہ بشانہ کام کرنا شروع کیا جس سے کئی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور لڑکیوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دلوانے کا رجحان بڑھا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ایسے رکشہ ڈرائیور کی کہانی وائرل ہوئی ہے جس نے 6 بیٹیاں ہونے کے باوجود تمام بیٹیوں کو تعلیم دلوائی جبکہ ایک بیٹی تو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے آئی بی اے میں زیر تعلیم ہے۔ رکشہ ڈرائیور امجد نے اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلوا کر معاشرے میں موجود دقیانوسی سوچ کا خاتمہ کیا اور خوب پذیرائی حاصل کی ۔

(جاری ہے)

کراچی کے رہائشی رکشہ ڈرائیور امجد اپنے رکشہ پر پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کر کے اپنی بیٹیوں کے تعلیمی اخراجات اُٹھا رہا ہے اور امجد کے اس اقدام نے ثابت کر دیا کہ بیٹیاں بھی کسی بیٹے سے کم نہیں ہیں اور ان کو بھی ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جانے چاہئیں۔

6 بیٹیاں ہونے کے باوجود امجد نامی باہمت باپ کبھی مایوس کا شکار نہیں ہوا۔ امجد کا کہنا تھا کہ لوگ اکثر میرا مذاق اُڑاتے تھے لیکن میں چاہتا تھا کہ میری بیٹیاں بھی معاشرے میں سر اُٹھا کر جی سکیں۔ کافی لوگوں کے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ میری بیٹیاں اعلیٰ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ امجد کا کہنا تھا کہ میری ایک بیٹی مسکان آئی بی اے میں زیر تعلیم ہے۔

امجد نے بتایا کہ 6 بچیوں کو تعلیم دلوانا اتنا آسان نہیں تھا لیکن میں نے یہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کو ممکن بنایا۔ لوگوں نے میرا کافی مذاق اُڑایا کہ لڑکیوں کو بیاہ کر رخصت کرنا ہوتا ہے لہٰذا اپنی کمائی بیٹیوں کی پڑھائی پر خرچ نہ کرو، لیکن آج اللہ کے کرم سے میری بیٹیاں اچھی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الحمد لللہ ! مجھے اپنی بیٹیوں پر فخر ہے ۔ رکشہ ڈرائیور امجد کی کہانی وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی ان کے اس اقدام کو خوب سراہا اور کہا کہ معاشرے میں ایسے باپ ضرور ہونے چاہئیں جو بیٹیاں پیدا ہونے پر مایوسی کا اظہار نہ کریں بلکہ ان کو بھی زندگی کے بنیادی حقوق فراہم کریں۔