Live Updates

ماضی میں باریاں لگانے والی جماعتوں نے ملک و قوم کے لئے خساروں اور قرضوں کا ورثہ چھوڑا اور اخلاقی قدریں تباہ کیں‘ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت معیشت‘ نظام حکومت‘ تعلیم و صحت اور اخلاقی قدروں کو بہتر بنائے گی

وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کا قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اظہار خیال

جمعرات 20 جون 2019 15:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ ماضی میں باریاں لگانے والی جماعتوں نے ملک و قوم کے لئے خساروں اور قرضوں کا ورثہ چھوڑا اور اخلاقی قدریں تباہ کیں‘ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت معیشت‘ نظام حکومت‘ تعلیم و صحت اور اخلاقی قدروں کو بہتر بنائے گی‘ ملک جلد ترقی کی منازل طے کرے گا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے باریاں لگا رکھی تھیں‘ یہ ہر بات کریں گے لیکن جو بوجھ چھوڑ کر گئے ہیں اس پر بات نہیں کرتے، دس سالوں میں 24 ہزار ارب قرضے چھوڑے ہیں‘ اس کی ادائیگی کے لئے ہم قرضے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اور سٹیل ملز جیسے سرکاری اداروں کے خسارے دے کر گئے جبکہ اخلاقی قدریں بھی انہوں نے ہی تباہ کیں، باریاں لینے والوں کے لیڈر کرپشن کے الزامات میں گرفتار ہیں، ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ہوگئی ہے جبکہ دوسرا حراست میں ہے، اتنے سنگین الزامات ہیں اور جب باہر آتے ہیں تو اپنے اوپر پھول نچھاور کراتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے فاشزم کی بات کی تو اس کی مثالیں میں پیش کرتا ہوں، یہ ہمیں فاشزم کی باتیں سناتے ہیں‘ ان کے دامن پر خون کے دھبے ہیں۔ ماڈل ٹائون کا واقعہ ٹی وی پر لوگوں نے دیکھا جہاں سیدھی گولیاں ماری گئیں یہ فاشزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جس جماعت نے عدلیہ پر باضابطہ حملہ کیا وہ مسلم لیگ (ن) ہی تھی۔ ان کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو عدالت پر حملہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کا حملہ نہیں ہوا اور یہ درس جمہوریت کا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں خرید و فروخت کا سلسلہ بھی مسلم لیگ (ن) کے لیڈروں نے شروع کیا، سرکاری پیسے کے ساتھ 76 کروڑ کی جاتی امراء کی دیوار بنائی گئی جبکہ ہمارے لیڈر نے اپنی رہائش گاہ کے لئے دیوار اور سڑک اپنی جیب سے تعمیر کی۔ شفقت محمود نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ لفافہ جرنلزم کی اصطلاع بھی انہی کے دور میں آئی۔

اپوزیشن لیڈر جس چینل کو اپنے خلاف سمجھتے تھے پانچ سالوں میں اسے ایک کروڑ 37 لاکھ کے اشتہار دیئے جبکہ جس چینل کو اپنے حق میں سمجھتے تھے اسے 86 کروڑ کے اشتہارات دیئے گئے۔ انہوں کہا کہ اپنے پسندیدہ چینلز کو نوازنے کے لئے اشتہارات دینا اور دوسروں کے لئے اشتہارات روک دینا فاشزم کی مثال ہے۔ اس موقع پر انہوں نے گزشتہ دور حکومت میں میڈیا کو جاری کئے گئے اشتہارات کی فہرست پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران اخبارات میں پانچ ارب روپے بانٹے گئے جن میں کچھ تو بڑے اخبارات شامل ہیں تاہم بڑی تعداد ڈمی اخبارات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فہرست میں ایسے اخبارات بھی شامل ہیں جن کا کسی نے نام تک نہیں سنا۔ ڈیلی غریب کو اڑھائی کروڑ روپے‘ ڈیلی لیڈر کو چار کروڑ روپے‘ ڈیلی حیرت کو اڑھائی کروڑ روپے دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 30 سال حکومت کرنے کے باوجود پنجاب میں ایک ہسپتال ایسا نہیں بنایا جہاں ان کا یا ان کے خاندان کا علاج ہو سکے، دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں‘ شرح خواندگی کم ترین سطح پر ہے، قوم کے ذہنوں کو یکجا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی، ملک میں بے یک وقت تین نظام تعلیم رائج ہیں۔

انہوں نے ملک میں تین طبقات کو جنم دیا اور ذہن تقسیم کردیئے، یہ ان کا ورثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اب جو پارلیمنٹ کے ساتھ کر رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے۔ پروڈکشن آرڈر جاری ہونا چاہیے لیکن اسے ڈھال نہ بنائیں۔ انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ انہوں نے قوم کو کیا دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں ملکی معیشت‘ نظام حکومت‘ تعلیم و صحت اور اخلاقی قدروں کو درست کرنا ہے۔ پاکستان جلد ترقی کی منازل طے کرے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات