سعودی شہری جدہ کے نائٹ کلب میں ہونے والی مذموم حرکات پر برس پڑے

حلال نائٹ کلب میں مخلوط ناچ کے پروگرام کو سعودی اقدار اور تہذیب کے منافی قرار دے دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 20 جون 2019 15:43

سعودی شہری جدہ کے نائٹ کلب میں ہونے والی مذموم حرکات پر برس پڑے
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20 جُون 2019ء) گزشتہ دنوں جدہ میں قائم ہونے والے سعودی تاریخ کے پہلے نائٹ کلب کی جانب سے ڈانس فلور پر مخلوط ناچ کا اہتمام کیا گیا۔ اس ناچ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی فوری طور پر حرکت میں آ گئی اور ’حلال نائٹ کلب‘ کو جزوی طور پر بند کر دیا گیا۔ تاہم سوشل میڈیا پر سعودی صارفین اس خلاف تہذیب حرکت کو معاف کرنے اور بھُلانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر ’حلال ڈسکو‘ کے عنوان سے چھڑنے والی بحث میں لوگوں کا کہنا تھا کہ اس قسم کی سرگرمیاں سعودی عرب کا مزاج نہیں۔ متعلقہ ادارے اس بارے میں فوری نوٹس لیں۔اس حوالے سے ٹویٹر پر # ڈسکو _ جدہ کے عنوان سے ہیش ٹیگ کو بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔ 37 ہزار لوگوں نے اس بارے میںاپنی رائے دی۔

(جاری ہے)

بیشتر نے کلب کی جانب سے مخلوط ناچ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اکثریت کا کہنا تھا ’سعودی عرب اپنی روایات برقرار رکھے گا۔سوشل میڈیا صارفین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی تفریحی سرگرمیوں کی حد مقرر کریں اور نائٹ کلب کی انتظامیہ سے ان مقررہ حدود کا احترام بھی کروایا جائے۔ واضح رہے کہ ’سیزن جدہ‘ کے عنوان سے جاری تفریحی پروگراموں کے سلسلے میں ایک نجی کمپنی نے از خود ڈسکو کے قیام کا فیصلہ کیا جس کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

سوشل میڈیا پر کمپنی کی جانب سے جو ایڈورٹائزنگ کی گئی تھی اس میں ’حلال ڈسکو‘ کا تاثر دیا جا رہا تھا۔ کلب کی انتظامیہ کی جانب سے یہ تشہیر کی گئی تھی کہ وہاںکسی قسم کی الکوحل مشروبات استعمال نہیں کی جائیں گی اور نہ ہی غیر مناسب لباس پہننے کی اجازت ہو گی۔ 18 برس سے کم عمرافراد کا داخلہ ممنوع ہو گا۔اس کلب کے لیے رات 10 بجے شب سے سحری تک کا وقت مخصوص کیا گیا ہے۔