Live Updates

پاکستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں مہاجرین کی بڑی تعداد قیام پذیر ہے،

پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین گذشتہ 40 سال سے قیام پذیر ہیں، مہاجرین کے دکھ درد اور مسائل کو پاکستان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا مہاجرین کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب

جمعرات 20 جون 2019 16:23

پاکستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں مہاجرین کی بڑی تعداد قیام پذیر ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں مہاجرین کی بڑی تعداد قیام پذیر ہے، پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین گذشتہ 40 سال سے قیام پذیر ہیں، افغان مہاجرین سمیت دیگر مہاجرین کو بے پناہ مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے، مہاجرین کے دکھ درد اور مسائل کو پاکستان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہاجرین کے عالمی دن کے موقع پر جمعرات کو یہاں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی مشکلات کے باوجود مہاجرین بارے کوئی کمپرومائز نہیں کیا، دنیا کو ان مہاجرین کا احساس ہونا چاہئے، کیا ان مہاجرین کی مدد کرنا صرف میزبان ملک یا یو این ایچ سی آر کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہا کہ فغان مہاجرین واپس جانا چاہتے ہیں لیکن افغانستان میں ان کی آبادکاری کیلئے مناسب انتظامات بھی ہوں، آج پاکستان میں 14 لاکھ افغان مہاجرہن قیام پذیر ہیں، 68 فیصد افغان مہاجریں کیمپوں سے باہر قیام پذیرہیں، 32 فیصد مہاجریں کیمپوں میں مقیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان کابینہ کے 24 وزیر پاکستان میں پلے بڑھے ہیں جبکہ افغان کرکٹ ٹیم کے اکثر کھلاڑی پاکستان میں ہی پلے بڑھے ہیں، وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ افغان مہاجرین کو عزت دینا ہے جبکہ پاکستان نے افغان مہاجرین کے مسائل پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان نے انسانیت کی خدمت کی ہے اور ہم ذمہ دار ملک ہیں، افغان مہاجرین کی باعزت رضاکارانہ واپسی کیلئے کوششیں تیز کریں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ افغان مہاجرین کا ہم سب کو ساتھ دینا ہو گا، ہم نے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنانا ہے اور انسانیت کی عزت ہم سب پر لازم و ملزوم ہے، جب ہم انسانیت کو عزت دینا سیکھیں گے تو مسائل خود بخود ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مہاجرہن کی اکثریت مسلمان ہے، ہم نے ثابت کرنا ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان دہشت گرد نہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ آج دنیا میں مہاجرین میں سب سے زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے جو آج آزمائش کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اس حوالہ سے مسلم ممالک کے لیڈر اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر مملکت نے تقریب کے آغاز پر عالمی مہاجرین کے دن کے حوالے سے تقریب میں کھڑے ہو کر خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر یو این ایچ سی آر کی پاکستان میں نمائندہ مینک ریویلہ نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 40 سالوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری مہاجرین اور پاکستان میں افغان مہاجرین کی مدد کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اس کے عوام نے آگے بڑھ کر مہاجرین کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی مہاجر آبادی کے 84 فیصد ترقی پذیر ممالک میں مقیم ہیں جبکہ 16 فیصد مہاجرین ترقی یافتہ ممالک میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں 25 افراد نے فی منٹ میں نقل مکانی کی جو سب سے زیادہ سات کروڑ 80 لاکھ ہے، جنگ بدامنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہوئی۔ تقریب میں خراساں ہائی سکول اسلام آباد کے طلباء نے ملی نغمے اور پاک۔افغان بارڈر پر افغان مہاجرین کے داخلے کی منظر کشی پیش کی۔ تقریب میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیر مملکت نے افغان مہاجرین کی جانب سے بنائے گئے اشیاء کے سٹالز کا بھی دورہ کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات