Live Updates

تمام میٹرو منصوبے ترکی کی بلیک لسٹ کمپنی البراق کے ذریعے مکمل کئے گئے

‘ تمام موٹرویز‘ ہائی ویز ‘ ڈیموں کی تعمیر اور اہم شاہراہوں کے منصوبوں کے ٹھیکے زیڈ کے بی کو دیئے کیونکہ اس کمپنی میں حمزہ شہباز شریف کے شیئرز ہیں‘ سپیکر نے آصف علی زرداری اور سعد رفیق کے اپنی صوابدید کے تحت پروڈکشن آرڈر جاری کئے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 20 جون 2019 17:34

تمام میٹرو منصوبے ترکی کی بلیک لسٹ کمپنی البراق کے ذریعے مکمل کئے گئے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ اندرونی اور بیرونی قرضوں کے خرچ کے حوالے سے تحقیقات کا ہم حق رکھتے ہیں‘ تمام میٹرو منصوبے ترکی کی بلیک لسٹ کمپنی البراق کے ذریعے مکمل کئے گئے‘ تمام موٹرویز‘ ہائی ویز ‘ ڈیموں کی تعمیر اور اہم شاہراہوں کے منصوبوں کے ٹھیکے زیڈ کے بی کو دیئے کیونکہ اس کمپنی میں حمزہ شہباز شریف کے شیئرز ہیں‘ سپیکر نے آصف علی زرداری اور سعد رفیق کے اپنی صوابدید کے تحت پروڈکشن آرڈر جاری کئے مجرموں کا یہاں آنے کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا‘ جن لوگوں کا کام ہی ملک کو لوٹنا ہے انہیں تو شرم سے ہی یہاں نہیں آنا چاہیے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2019-20ء کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تحریک انصاف نے اپنے پہلے سال کا بجٹ پیش کیا ہے اور ہمارے نوجوان وزیر مملکت نے نامساعد حالات اور لٹی پٹی معیشت کے باوجود متوازن بجٹ پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کا کہ 98 ارب ڈالر کے قرضہ جات ہمیں ورثہ میں ملے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دس سالوں کے قرضوں کی تحقیقات کے لئے جو کمیشن قائم کیا ہے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

2013ء میں گردشی قرضہ 450 ارب تھا جبکہ 2018ء میں یہ 1280 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ سٹیل ملز کا خسارہ 470 ارب تک پہنچ گیا ہے جبکہ اتفاق فونڈری نے تیزی سے ترقی کی اور اس سے جدہ میں بھی سٹیل ملز اور دیگر کاروباری ادارے وجود میں آئے۔ پی آئی اے کا خسارہ 416 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ پی آئی اے کے ہوائی بیڑے میں صرف 33 جہاز ہیں۔ یہ ان کی کارکردگی کا حال تھا۔ ہم نے برسراقتدار آتے ہی گرائونڈ کئے گئے جہاز کی اپنے وسائل سے مرمت شروع کی جن میں سے ایک جہاز پرواز کر رہا ہے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی زمین کی خریداریوں اور تعمیر میں اربوں روپے کی بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں۔ شجاعت عظیم اور میاں منیر جیسے لوگوں نے پاکستان کو لوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی‘ امن و امان جیسے مسائل کا سامنا تھا۔ 70 ہزار فوجی سول اور سیکیورٹی اداروں کے افراد نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور دہشت گردی پر قابو پالیا گیا۔

تین مسائل اب بھی موجود ہیں جن میں ملکی معیشت‘ توانائی کا بحران اور پانی کی قلت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 85 فیصد پٹرولیم مصنوعات ہم درآمد کرتے ہیں جبکہ ہماری برآمدات صرف 24 ارب ڈالر کی ہیں اور صرف پٹرولیم کی مد میں ہمارا امپورٹ بل 16 ارب ڈالر تک پہنچ جاتا ہے۔ پانی ڈیموں کی تعمیر بھارت کی آبی دہشتگردی اور کلبھوشن کے حوالے سے ہماری 570 تحاریک التواء کو سپیکر چیمبر میں ہی ختم کردیا گیا۔

2008ء میں پیپلز پارٹی نے 7.2 ارب ڈالر آئی ایم ایف سے لئے۔ 2013ء میں 4.3 ارب مسلم لیگ (ن) نے آئی ایم ایف سے لئے۔ اندرونی اور بیرونی قرضوں کی مد میں حاصل ہونے والی رقوم میٹروز‘ موٹرویز‘ اورنج ٹرین‘ جاتی عمرا‘ رائے ونڈ روڈ پر خرچ ہوا۔ اس کی تحقیقات کا ہم حق رکھتے ہیں۔ تمام میٹرو منصوبے ترکی کی کمپنی البراق کے ذریعے مکمل کئے گئے۔ یہ کمپنی ترکی میں بلیک لسٹ ہے۔

ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ بھی ترک کمپنی کے پاس ہے۔ تمام موٹرویز‘ ہائی ویز ‘ ڈیموں کی تعمیر اور اہم شاہراہوں کے منصوبوں کے ٹھیکے زیڈ کے بی کو دیئے کیونکہ اس کمپنی میں حمزہ شہباز شریف کے شیئرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ارب کے آشیانہ اور پینے کے صاف پانی کے منصوبے کا ریفرنس ہمارے خلاف تو نہیں بنا۔ڈ جعلی ٹیلی گرافک ٹرانسفرز کے ذریعے رقوم منتقل ہوئیں۔

کمیشن لی گئی اور کرپشن کی گئی۔ آپ آصف علی زرداری اور سعد رفیق کے اپنی صوابدید کے تحت پروڈکشن آرڈر جاری کئے مگر مجرموں کا تو یہاں آنے کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا۔ جن لوگوں کا کام ہی ملک کو لوٹنا ہے انہیں تو شرم سے ہی یہاں نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جو کاغذات بطور وزیراعظم ایوان میں پیش کئے تھے ہم وہ کاغذات دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے خاندان اور اہل و عیال کے ساتھ ڈکٹیٹر سے این آر او کرکے گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات