مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کے زیر صدارت شگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس

چینی کی قلت سے بچنے کیلئے ڈیمانڈ اور سپلائی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 20 جون 2019 21:13

مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کے زیر صدارت شگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کے زیر صدارت شگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چینی کی قلت سے بچنے کیلئے ڈیمانڈ اور سپلائی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ چینی کی قیمتوں سمیت شگر انڈسٹری کیلئے طویل مدتی پالیسی پر تبادلہ خیال ہوا۔ طویل مدتی پالیسی لانے کا مقصد درپیش مسائل کا مستقل حل ہے۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں وزارت صنعت اور پیداوار، وزارت تجارت، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وفاقی و صوبائی حکام سمیت پاکستان شگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی اور مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داود کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں مشیر صنعت و تجارت نے ایف بی آر اور کین کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں موجود چینی کے اسٹاک کا جائزہ لیں اور ایک ہفتے تک ایف بی آر اور کین کمشنرز اپنی اپنی رپورٹ جمع کرائیں تاکہ دونوں رپورٹس کا جائزہ لیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مشیر تجارت عبدالرزاق داود کا کہنا تھا کہ ملک میں چینی کے اسٹاک کی موجودہ صورتحال مطمئن کردہ ہے اور کسی قسم کی کوئی قلت نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی کی برآمدات کے لئے اسٹیٹ بنک نے 5 لاکھ میٹرک ٹن کا کوٹہ منظور کیا ہے۔ مشیر صنعت و تجارت نے تمام اسٹیک ہولدرز کو ہدایات کی کہ وہ شگر انڈسٹری کیلئے طویل مدتی پالیسی کیلئے اپنی اپنی سفارشات جمع کرائیں۔

متعلقہ عنوان :