شہباز شریف کے دورِ میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

فراڈ بلیک لسٹ کمپنیوں سے 10 کروڑ روپے کے سامان کے ٹینڈرز میں گھپلے کے ذریعے کیا گیا، ذرائع

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 20 جون 2019 22:31

شہباز شریف کے دورِ میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تاز ترین۔20جون2019ء) اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے دورِ حکومت میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق ریسکیو 1122 میں مالی سال 2017-18 کے دوران کروڑوں روپے کا گھپلا کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ فراڈ ریسکیو کے ادارے کے لیے خریدی گئی کروڑوں روپے کی مشینری اور دیگر سامان کی خریداری میں کیا گیا۔

ذرایع نے بتایا ہے کہ یہ فراڈ بلیک لسٹڈ کمپنیوں سے 10 کروڑ روپے کے سامان کے ٹینڈرز میں گھپلے کے ذریعے کیا گیا۔ صوبائی محکمے ایس این جی اے ڈی کی تحقیقاتی رپورٹ میں ان گھپلوں کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ محکمہ ایس این جی اے ڈی نے ریسکیو 1122کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی ریسکیو 1122 میں بھرتی بھی ضابطہ کے خلاف قرار دی ہے۔ ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر بہ حیثیت چیئرمین پروکیورمنٹ کمیٹی بھی اس کے ذمہ دار قرار دے دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 6 ماہ پہلے ہی محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائی جا چکی ہے۔ فراڈاسکینڈل پر صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ داخلہ کی جانب سے کارروائی نہ کیے جانے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء بھی جمع کرائی گئی ہے۔ تحریک پاکستان تحریکِ انصاف کی رکن سمیرا احمد نے جمع کروائی ہے۔

خیال رہے کہ جنوری میں ریسکیو 1122 نیب کے ریڈار پر آ گئی تھی، قومی احتساب بیورو نے ریسکیو ادارے میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف کارروائی کا کرتے ہوئے ڈی جی ریسیکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر کے خلاف بھی تحقیقات شروع کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب میں ہنگامی خدمات انجام دینے، دارے میں مشینری، گاڑیوں کی خریداری اور دیگر معاملات میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی تھی جس پر نیب نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط ارسال کر دیا ہے۔