بلاول صاحب جس شخص کو آپ سونے کا تاج پہنا رہے ہیں اس پر دبئی میں لڑکیاں سپلائی کرنے کا الزام ہے

پیپلز پارٹی کے سینئر راہنماﺅں پر کرپشن اور رشوت خوری کا الزام لگانے والے شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 21 جون 2019 03:39

بلاول صاحب جس شخص کو آپ سونے کا تاج پہنا رہے ہیں اس پر دبئی میں لڑکیاں ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جون2019ء) اس میں کوئی دورائے نہیں کہ سب سے بڑا جہاد ظالم و جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق بلند کہنا ہے۔آج کے دور میں سینکڑوں لوگ ایسا جہاد کرتے نظر آتے ہیں مگر اس کے بعد ان کو مار دیا جانا بھی شاید انہیں شہادت کے رتبے پر ہی فائز کرتا ہے۔ملک پاکستان میں کئی بار سیاستدانوں کے راز افشاں کرنے اور ان کا کچا چٹھا بیان کرنے کے لیے کئی لوگوں نے زبان کھولی مگر یا تو انہیں جھوٹے کیسز میں پھنسایا گیا،فیملی ممبرز اغوا کر کے بلیک میل کیا گیا یا پھرناگزیر حالات میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

کچھ ایسا ہی اب کی بار بھی ہوا ہے۔سندھ میں ایک ادھیڑ عمر سرکاری ملازم کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا جس کے قتل کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہوسکی۔

(جاری ہے)

البتہ اس شخص کی ایک ویڈیو ضرور سامنے آئی ہے جو کہ کچھ عرصہ قبل وائرل ہوئی تھی۔اس ویڈیو میں مقتول نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر راہنماﺅں پر رشوت خوری کے الزام لگائے تھے۔

ویڈیو ریکارڈ کرنے والے شخص کا کہنا تھا کہ اس کے پاس سبھی سینئر راہنماﺅں کے خلاف رشوت کے ثبوت ہیں اور اس کے پاس ان کے نام کے پے آرڈر اور چیک موجود ہیں۔مقتول نے اپنے ویڈیو بیان میں بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہاتھا کہ میں پیپلز پارٹی کا سچا جیالا ہوں میں آپ کی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شادی میںبھی شریک ہوا تھا آپ انکوائری کرو میں آپ کو ثبوت دوں گا،آپ کی پارٹی کے سینئر راہنما جن میں آغا سراج درانی،ناصر شاہ،شرجیل میمن اور جعفر خواجہ جیسے لوگ کسی بھی افسر کی تعیناتی کا پچاس لاکھ روپے لیتے ہیں۔

ویڈیو بیان میں اس شخص نے یہ بھی کہا کہ سید ناصر شاہ رشوت لینے کے لیے باتھ روم سے تولیہ باندھے ہوئے بھی باہر نکل آتا ہے۔اس شخص نے الزام لگاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جعفر شاہ میرے ساتھ پان کی تھیلی پانچ سو روپے میں بیچا کرتا تھا مگر آج وہ کہاں گیا،کیا اس سے پوچھا جا سکتا ہے کہ اس کے پاس اتنا پیسا کہاں سے آیا۔اس شخص نے بتایا تھا کہ میں93سے سندھ کی لوکل گورنمنٹ میں ملازم ہوں میں نے جب بھی ان سیاستدان کی کرپشن کے خلاف بولنے کی کوشش کی تومیرے خلاف نیب میں انکوائریاں کرائی گئیں مگر الحمداللہ اب تک 14انکوائریاں ہوئیں اور میں ہر انکوائری میں بے گناہ ثابت ہوا۔

انہوں نے بلاول سے کہا کہ جعفر خواجہ نے مجھے اغوا کیا جس کے خلاف میں نے ایف آئی آر بھی درج کرا رکھی ہے۔ویڈیو میں بیان دینے والے شخص نے کہا کہ اگر آپ مجھے کہیں گے تو میں ان لوگوں کے خلاف ثبوت بھی فراہم کرنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے بلاول بھٹو کو للکارتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ بھٹو بنو گے تو کامیاب ہو جاﺅ گے اور اگر زرداری بنو گے تو گئی بھینس پانی میں۔

سچ بیان کرنے اور ان کرپٹ سیاستدانوں کو کچا چٹھا بیان کرنے والے شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔مگر سوال یہ ہے کہ تبدیلی کی دعوےدار اور ریاست مدینہ کا دعویٰ کرنے والی یہ حکومت اس ناجائز قتل کی انصاف بر مبنی تفتیش کرائے گی اور کیا اس کے قاتل پکڑے جائیں گے یا پھر اس شخص کی داستان بھی گمنامیوں کی نظر ہو جائے گی۔