سید نوید قمر کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

آبی وسائل کے 2016-17ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ذیلی کمیٹی نے تربیلا فور منصوبے کی قبل از وقت تکمیل کے حوالے سے آڈٹ حکام کے آڈٹ اعتراض پر سخت برہمی کا اظہار

جمعہ 21 جون 2019 18:41

سید نوید قمر کی زیر صدارت  پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2019ء) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے تربیلا فور منصوبے کی قبل از وقت تکمیل کے حوالے سے آڈٹ حکام کے آڈٹ اعتراض پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی منصوبہ وقت سے پہلے اور تخمینہ سے کم لاگت میں مکمل ہو تو اس پر بھی اعتراض کریں گے۔ آئندہ ایسے آڈٹ اعتراضات اجلاس میں لاکر ہمارا اور سب کا وقت برباد نہ کریں۔

جمعہ کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ میں سید نوید قمر کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں آبی وسائل کے 2016-17ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ کوہستان میں دوبیر خواڑ ہائیڈرو پاور منصوبے میں تاخیر سے قومی خزانے کو 13 ارب سات کروڑ 74 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت آبی وسائل کے حکام نے کہا کہ اس معاملے کو 2009ء میں انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔

کمیٹی کے ارکان نے استفسار کیا کہ دس سال ہوگئے انکوائری پر کیا پیشرفت ہوئی ہے‘ حکام نے کہا کہ انکوائری رپورٹ 2010ء میں آگئی تھی‘ اس منصوبے کا ٹھیکہ ختم کرکے اسے بلیک لسٹ کردیا گیا۔ چیئرمین واپڈا جنرل (ر) مزمل نے کہا کہ اخراجات اضافی سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے ہوئے تھے۔ وزارت آبی وسائل کے نمائندہ نے کہا کہ یہ منصوبہ صرف پی سی ون پر بنا تھا۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ اب ہم کوئی بھی منصوبہ ایکنک کی منظوری اور تفصیلی ڈیزائن کے بغیر شروع نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے زیادہ تر ڈیموں کے ٹھیکے غیر ملکی کمپنیوں کو دیئے جاتے رہے ہیں۔ نیلم جہلم منصوبہ بھی ایک غیر ملکی سربراہ کی جانب سے التواء کا شکار ہوا تھا۔ ہم نے اپنی کمپنیوں سے نیلم جہلم منصوبہ بروقت مکمل کرایا ہے۔ دوبیرخواڑ منصوبے میں تاخیر کی انکوائری رپورٹ میں کسی کی غفلت سامنے نہیں آئی۔

کمیٹی نے آڈٹ اعتراض نمٹا دیا۔ ایک اور آڈٹ اعتراض کے جائزہ کے دوران تربیلا فور منصوبے کے حوالے سے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ورلڈ بنک کے تعاون سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔ تربیلا فور منصوبہ وقت سے پہلے اور تخمینہ سے کم لاگت میں مکمل ہوا ہے۔ ورلڈ بنک نے پاکستان کو اس حوالے سے تعریفی خط بھی لکھا ہے۔ یہ منصوبہ 2013ء میں شروع ہوا اور 2015ء میں مکمل ہوا۔

پی اے سی نے تربیلا فور منصوبے کی قبل از وقت اور کم لاگت میں تکمیل کے حوالے سے آڈٹ اعتراض پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ وقت سے پہلے اور کم لاگت میں مکمل ہوا ‘ اس میں خرابی کی کیا بات ہے۔ ارکان نے کہا کہ اگر کوئی منصوبہ وقت سے پہلے اور تخمینہ سے کم میں مکمل ہو تو اس پر بھی آڈٹ اعتراضات کا کوئی جواب نہیں بنتا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ آئندہ ایسے آڈٹ اعتراضات اجلاس میں لاکر ہمارا اور سب کا وقت برباد نہ کیا جائے۔