بلوچستان ایجوکیشنل ایکشن کمیٹی کے چارٹرآف ڈیمانڈپرجلد سے جلد عمل درآمد کرانے کامطالبہ

ہفتہ 22 جون 2019 14:56

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2019ء) بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول سے احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرے سے گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر شین گل خان ترین ، بی، پی، ایل، اے کے رہنماء سعید احمد سومرو ، کلرکس ایسوسی ایشن کے صدر محمد صادق نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان ایجو کیشنل ایکشن کمیٹی کی جانب سے 15 مطالبات پر مشتمل چارٹرآف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے مقررین نے مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان وفاق,سندھ,اور پنجاب کی طرح دوران تعطلات کنونس الاؤنس کی کٹوتی کاخاتمہ کیا جائے ۔

بلوچستان میں اداروں کے ملازمین ودیگر صوبائی محکموں کی طرز پر ہاؤس ریکیوزیشن کی ادائیگی کی جائے ۔

(جاری ہے)

کالج واسکول اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی جائے ۔کالاقانون لازمی تعلیمی ایکٹ 2018کاخاتمہ کیا جائے ۔ 2006 سے زیرالتواء اساتذہ کے 50 فیصد پروموشن کوٹہ پر عمل درآمد کیا جائے ۔کالج اساتذہ کیلیے ہائیرایجوکیشن الاؤنس کی منظوری دی جائے ۔محکمہ تعلیم کے ملازمین کیلیے ہیلتھ انشورنس کااجراء کیا جائے ۔

بلوچستان بھر کے تعلیمی اداروں میں ضلعی انتظامیہ اور غیرسرکاری اداروں کی بے جامداخلت کا خاتمہ کیا جائے ۔محکمہ تعلیم سنیئر پوسٹوں پر جونئیرز کی تعیناتی روک تھام کی جائے ۔بلوچستان پیکج اساتذہ کی تین سالہ کنٹریکٹ مدد سے مستقلی کی جائے ۔محکمہ تعلیم میں منسٹریل سٹاف کی بروقت پرموشن کی جائے ۔تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات وسہولیات فراہم کی جائے ۔

سالانہ بی پی ایل اے ریسرچ فنڈکی منظوری دی جائے ۔کوئٹہ میں پروفیسرگیسٹ ہاؤس قائم کیا جائے ۔محکمہ تعلیم کے تمام ملازمین کو سکرٹریٹ ملازمین کے طرز پر یوٹیلیٹی الاؤنس کی ادائیگی کی جائے ۔احتجاجی ریلی ومظاہرہ میں پروفیسرز سمیت محکمہ تعلیم کے تمام ملازمین شرکت کی اور مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کرریے تھے مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ صوبائی حکومت ہمارے جائز مطالبات کو حل کرنے میں مخلص نہیں ہے اور بیوروکریسی جان بوجھ کر ان مطالبات میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبہ ان مراحل میں حل نہیں کریگی تو صوبائی قائدین کی آواز پر کوئٹہ میں ہر قربانی کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہاکہ اساتذہ سڑکوں اور جلسوں پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ یہ مطالبات تسلیم کرکے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔