Live Updates

ہمارے رویے درست ہوں تو میثاق معیشت پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا‘

حکومت اپوزیشن سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز لے تو یہ بہتر ہو سکتا ہے‘ جب تک کرپشن ثابت نہ ہو کسی پر الزام نہیں لگانا چاہیے‘ اراکین کو فنڈز براہ راست نہیں بلکہ ان کی سکیموں کے ذریعے دیے جاتے ہیں سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی قومی اسمبلی میں بجٹ 2019-20ء پر بحث کے دوران گفتگو

ہفتہ 22 جون 2019 15:00

ہمارے رویے درست ہوں تو میثاق معیشت پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2019ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہمارے رویے درست ہوں تو میثاق معیشت پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا‘ حکومت اپوزیشن سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز لے تو اس سے یہ بہتر ہو سکتا ہے‘ جب تک کرپشن ثابت نہ ہو کسی پر الزام نہیں لگانا چاہیے‘ اراکین کو فنڈز براہ راست نہیں بلکہ ان کی سکیموں کے ذریعے دیے جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتے کو قومی اسمبلی میں بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایوان کی کارروائی چلانے کے لئے سپیکر اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اپنے ارکان کے ساتھ احترام کا رشتہ برقرار رہنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت کو ہماری کمزوری گردانا گیا، اپوزیشن لیڈر اور بلاول بھٹو نے پہلے اجلاس میں یہ پیشکش کی تھی،اگر رویے ٹھیک ہوئے تو میثاق معیشت پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا، ہمیں اپنا رویہ بہتر کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ 2010ء میں حکومت نے اپوزیشن کی50 ترامیم منظور کرلیں،جب تک کرپشن ثابت نہ ہو اس وقت تک کسی کو کرپٹ نہیں کہنا چاہیے، اپوزیشن اور حکومت کی سوچ الگ الگ ہوتی ہے، ارکان کو فنڈز دینا پڑتے ہیں، یہ فنڈز ارکان کو براہ راست نہیں ملتے بلکہ یہ سکیموں کے لئے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اب ایوان میں آکر وقفہ سوالات کا جواب دیں، اب حالات بہتر ہیں، وزیراعظم ایوان وزیراعظم منتقل ہو جائیں خرچے کم ہوں گے،وزیراعظم نے جو پارلیمانی سیکرٹری بنائے وہ اہل ہیں،صدر مشرف کے دور کے قرض بھی انکوائری کمیشن میں لائے جائیں، جو موٹرویز بنی ہیں ان کا افتتاح کرلیں ‘ میٹرو کے جو منصوبے تکمیل کے قریب ہیں ان کو مکمل کیا جائے، تعلیم اور صحت کا بجٹ کم کردیا گیا، سرکاری ملازمین‘ گریڈ 16 سے اوپر کے ٹیکس سلیب میں نظرثانی سے اب پندرہ فیصد ان کی تنخواہ میں کمی ہوگی۔

انکوائری کمیشن میں ڈالر کی قیمتیں بڑھنے سے قرضوں پر پڑنے والے اثرات کی بھی تحقیقات کی جائیں، ایک رات میں ڈالر کی قدر میں دس دس روپے اضافہ بارے تحقیات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی مسائل پر ہم تعاون کے لئے تیار ہیں، ہم ذاتیات پر بات نہیں کریں گے وزیراعظم ملک کا سوچیں ہم پاکستان کی بہتری کے لئے اپنا پورا حصہ ڈالیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات