ایوان کی ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے

جس میں بلوچستان کے تمام ممبران شامل ہوں جو صوبے کی پسماندگی دور کرنے کے لئے ان کا نکتہ نظر سنیں‘ ہم حکومتی اتحادی ہیں اور اپنے اتحاد پر قائم ہیں‘ حقوق کی بات کرنا غداری نہیں بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن قومی اسمبلی روبینہ عرفان کی قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران گفتگو

ہفتہ 22 جون 2019 18:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2019ء) بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن قومی اسمبلی روبینہ عرفان نے کہا ہے کہ ایوان کی ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے جس میں بلوچستان کے تمام ممبران کو شامل کیا جائے جو صوبے کی پسماندگی دور کرنے کے لئے ان کا نکتہ نظر سنیں‘ ہم حکومتی اتحادی ہیں اور اپنے اتحاد پر قائم ہیں‘ حقوق کے لئے بات کرنا غداری نہیں۔

ہفتے کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن قومی اسمبلی روبینہ عرفان نے کہا کہ ہماری اپنی پہچان اور کلچر ہے، ہم اپنا حق مانگتے ہیں،حکومت سے استدعا کرتے ہیں کہ ایک کمیٹی بنائیں جس میں بلوچستان کے 20 لوگ شامل کریں ہم وہاں اپنی بات کریں گے۔انھوں نے کہا کہ سوئی سمیت آدھے بلوچستان میں گیس نہیں جبکہ یہ کشمیر تک جارہی ہے، ہمارے ساتھ سوتیلے بچے والا سلوک نہ کریں، پاکستان جتنا اوروں کا ہے ہمارا بھی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے حق کے لئے بات کرنا غداری نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں اپنے حقوق کے لئے یہاں بھیجا ہے اور ہم حکومت کے اتحادی ہیں۔ روبینہ عرفان نے کہا کہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی روایات یہاں نہیں، بلوچ اپنی عورتوں کو بہت عزت دیتے ہیں یہی روایات یہاں اپنائیں،احتساب سب کا کریں۔انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے لئے 17 ہزار پانچ سو سولر ٹیوب ویلز کا اعلان کیا گیا تھا یہ بجٹ میں شامل نہیں ،این ایف سی پر تین فیصد کٹوتی قبول نہیں۔ روبینہ عرفان کی تقریر پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بھرپور ڈیسک بجا کر انہیں داد دی۔