جموں وکشمیر میں منشیات کی بڑھتی شرح حد درجہ تشویشناک ہے ، میر واعظ عمر فاروق

زیادہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اب کالج اور سکول کی لڑکیاں بھی اس لت میں مبتلا ہورہی ہیں،ہم بالخصوص والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپے بچوں پر نظر رکھیں ان کی روزانہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں کہ وہ کس نوعیت کی ہیں، حریت رہنما

ہفتہ 22 جون 2019 20:11

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2019ء) حریت کانفرنس میر واعظ گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں وکشمیر میں منشیات کے استعمال کی بڑھتی ہوئی وبا کو حد درجہ تشویشناک صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئے دن سماج کے مختلف طبقوں کی جانب سے اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ وفود بھی مل رہے ہیں اور لوگوں کے خطوط بھی آرہے ہیں کہ کشمیر میں منشیات کا استعمال ایک ناسور کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے کہا کہ منشیات کا کاروبار اب یہاں کھلے عام ہورہا ہے خاص کر شام کے وقت مرغزاروں ، میدانوں ، پارکوں یہاں تک کے قبرستانوں میں بھی منشیات کی خریدوفروخت ہورہی ہے اور یہاں کی نوجوان نسل تیزی کے ستھ اس وبا کی شکار ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے کشمیر میں جاری نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں کی نوجوان نسل ذہنی پریشانیوں کے شکام ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ زیادہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اب کالج اور سکول کی لڑکیاں بھی اس لت میں مبتلا ہورہی ہیں میر واعظ نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو خدانخواستہ جموں کشمیر کی صورتحال ایک دن بھارت کی ریاست پنجاب جیسی ہوجائیگی جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس لت میں مبتلا ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بالخصوص والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپے بچوں پر نظر رکھیں ان کی روزانہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں کہ وہ کس نوعیت کی ہیں