بھارت مسلمانوں کے لیے تشدد اور خوف پھیلاتا ہے

امریکہ نے مذہبی آزادیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 24 جون 2019 10:36

بھارت مسلمانوں کے لیے تشدد اور خوف پھیلاتا ہے
نیویارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جون 2019ء) : بھارت مسلمانوں کو تشدد اور خوف پھیلانے والا ملک ہے۔ اس حوالے سے امریکی ادارے نے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں بھارت میں مذہبی عدم برداشت کا گہرائی سے تجزیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ہندوقوم پرست گروہوں نے بھارت کوباقی قومیتوں کے لیے تشدد اورخوف وہراس پھیلانے والا ملک ثابت کیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارت میں کئی ریاستوں نے گاؤکشی کے خلاف قانون بنائے، ہندوانتہا پسندوں نے گائے ذبح کرنے والے مسلمانوں پر تشدد کیا جب کہ بی جے پی مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ امریکی رپورٹ کے مطابق ہندوقوم پرست گروپوں نے بھارت میں غیر ہندووں، دلتوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور حراسگی سے کام لیا، حکومتی اور غیر حکومتی دونوں عناصر اس میں ملوث رہے، تقریباً ایک تہائی ریاستی حکومتوں نے غیر ہندووں کے خلاف مذہبی تبدیلی کے مخالف اور گائے کے ذبیح کے قوانین پر عمل کیا، کئی نسلوں سے دودھ، چمڑے اور گوشت کے کاروبارمیں ملوث مسلمان اور دلت تاجروں کے خلاف بلوائیوں نے حملے کئے جب کہ عیسائیوں کو زبردستی مذہب کی تبدیلی پر مجبور کیا گیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گائے کے تحفظ کے نام پر 2017ء میں دس سے زائد افراد کو ماردیا گیا، غیر ہندووں کو ''گھر واپسی'' کے نام سے تقریبات میں زبردستی ہندو بنایا گیا، غیرملکی امداد سے چلنے والی این جی اوز کو بھی مذہبی اقلیتوں کے خلاف استعمال کیا گیا، مذہبی آزادیوں کی بدترین صورتحال دس ریاستوں میں بہت زیادہ دیکھنے کو ملی۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی جنتیا پارٹی کا ہندو انتہا پسند گروپوں کے ساتھ الحاق ہے۔

بی جے پی کے کئی اراکین نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی زبان استعمال کی، اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ دو سالوں میں فرقہ ورانہ تشدد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا اورمودی حکومت فرقہ ورانہ تشدد کے شکار اقلیتوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔ مودی کی جماعت کے رہنماؤں کی بھڑکیلی تقریروں سے اقلیتوں کے خلاف تشدد کو ہوا ملی جب کہ بھارتی ریاستی ادارے ان چیلنجوں سے نمٹنے میں بری طرح سے ناکام رہے۔ دوسری جانب امریکی رپورٹ میں مذہبی آزادیوں اورعدم برداشت کے معاملہ پر بھارت کو درجہ دوئم میں رکھا گیا ہے۔ بین الاقوامی ریلیجئیس فریڈم ایکٹ کے تحت بھارت کو مخصوص تشویش والے ممالک کی صف میں شامل کیا گیا ہے۔