سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہونے لگا

گزشتہ رمضان المبارک کے دوران اوسطاً روزانہ 83 طلاق واقع ہوئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 24 جون 2019 13:50

سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہونے لگا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- 24جُون 2019ء ) سعودی عرب میں گزشتہ ایک دو سالوں کے دوران طلاق کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وزارت انصاف کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ رمضان المبارک کے مہینے کے دوران مملکت بھر میں 6,603 شادیاں ہوئیں جو کہ گزشتہ سال کے رمضان المبارک کے مہینے میں 13 فیصد زیادہ نوٹ کی گئیں۔اس لحاظ سے اس ماہِ مقدس کے دوران اوسطاً روزانہ 227 شادیاں طے پائیں۔

جبکہ طلاق کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس بار رمضان المبارک کے دوران روزانہ کی بنیاد پر 83 جوڑوں میں طلاق واقع ہوئی۔ عربی روزنامہ ’مکّہ‘ کی جانب سے یہ اعداد و شمار وزارت کی رپورٹ کی بناء پر شائع کیے گئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق 88فیصد شادیاں ایسی تھیں جن میں دُلہا اور دُلہن دونوں کا تعلق سعودی مملکت سے ہی تھا۔

(جاری ہے)

جبکہ باقی 12 فیصد شادیوں میں دُلہا یا دُلہن کا تعلق دیگر ممالک سے تھا۔

رمضان کے دوران شادیوں کی تعداد کے لحاظ سے ریاض سرفہرست رہا جہاں 1515 شادیاں ریکارڈ کی گئیں، جبکہ اس فہرست میں بہا سب سے نیچے ہے۔ جہاں اس مہینے میں صرف 102 شادیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔ وزرت انصاف کے مطابق ریاض اور مکّہ میں طلاق سے متعلقہ 52 فیصد کیسز کو دستاویزی رُوپ دے دیا گیا ہے۔ ریاض میں ہر روز 21 جوڑوں میں طلاق ہوتی ہے جبکہ مکّہ میں یہ شرح 221 نوٹ کی گئی ہے۔ اس لحاظ سے ریاض میں ہر ماہ طلاق کے کیسز کی گنتی 2,376 بنتی ہے جبکہ مکّہ کے ریجن میں اوسطاً 5,333 طلاقیں مہینہ بھر میں رُونما ہوتی ہیں۔