میں مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان کھڑا ہوں، میرا راستہ ان کے درمیان میں سے گزرتا ہے: خواجہ آصف

’آپ کا جھکاؤ مریم نواز کے بیانیے کی طرف ہے یا شہباز شریف کی طرف؟‘ سوال پر سابق وفاقی وزیر نے درمیانی راستہ اختیار کر لیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 24 جون 2019 23:29

میں مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان کھڑا ہوں، میرا راستہ ان کے درمیان ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون2019ء) سابق وفاقی وزیرخواجہ آصف نے نجی تی وی شو کے دوران صحافی کے سوال پر کہا ہے کہ وہ مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان کھڑے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے شو کے دوران صحافی نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ’آپ کا جھکاؤ مریم نواز کے بیانیے کی طرف ہے یا شہباز شریف کی طرف؟‘ سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ شہباز شریف اور مریم نواز کے درمیان مین ہیں اور ان کا راستہ ان دونوں رہنماؤں کے درمیان سے گزرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی رائے ہے اور ایک مقام پر دونوں کا مقصد ایک ہی ہے اس لیے میں کسی ایک کی طرف نہیں ہوں ۔ صحافی نے سوال کیا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا جھکاؤ کس کی طرف ہے، بیٹی کی طرف یا بھائی کی طرف؟ اس سوال کے وجاب میں سابق وزیر نے کہا کہ میرا اپنے لیڈر میاں نواز شریف سے 55سال پرانا تعلق ہے اور میری اپنی جو رائے ہے وہ اپنے لیڈر کی وجہ سے ہی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اور نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔ گزشتہ دنوں مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے شہباز شریف کی مثاقِ معیشت کی تجویز کو مسترد کر دیا اور اسے مذاق قرار دے دیا۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا بیانیہ مریم نواز اور نواز شریف کے بیانیے سے پہلے دن سے ہی مختلف تھا۔

نواز شریف اور مریم نواز کا حساس اداروں سے متعلق بیانیہ الگ ہے جبکہ شہباز شریف کا الگ ہے۔مریم نواز کی دادی اماں نے اس سلسلے میں معاملات ٹھیک کرنے کی بہت کوشش کی تاہم یہ ممکن نہیں ہو سکا۔جس کے بعد مریم نواز نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے چچا پر بھی تنقید کی اور ان کے بیانیے سے اختلاف کا اعتراف کیا۔

خیال رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی صدر شہبازشریف کی میثاق جمہوریت کی تجویز مسترد کردی تھی، ا نہوں نے کہا کہ میثاق معیشت مذاق ہے، جس شخص نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، گروتھ ریٹ، اسٹاک ایکسچینج کو ڈبو دیا، مہنگائی کردی، ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آیا ، اس کو میثاق معیشت کا این آراونہیں دیا جائیگا، بلکہ گھیراؤکریں گے، نالائق اعظم اب اپنی نالائقی پر اپوزیشن کی مہر لگانا چاہتا ہے۔