Live Updates

ہمارے پاس وہ معلومات موجود ہیں جو گذشتہ حکومتوں کے پاس نہیں تھیں

ہم نے اس بارے میں بیرون ممالک سے ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 جون 2019 10:38

ہمارے پاس وہ معلومات موجود ہیں جو گذشتہ حکومتوں کے پاس نہیں تھیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2019ء) : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایسی معلومات موجود ہیں جو اس سے قبل کسی حکومت کے پاس نہیں تھیں۔ہم نے اس بارے میں بیرون ممالک سے ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو دینے کے دوران کہنا تھا کہ حکومت کو ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والے پیسے میں آدھا قرضوں کی مد اورسود کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گذشہ دور میں ایسے حکمران آئے جن کے اپنے کاروبار تھے۔میرا کوئی کاروبار نہیں اور نہ ہی میرا کوئی ذاتی مفاد جڑا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ وہ اپنے گھر میں رہتے ہیں اور بجلی کا بل بھی خود ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم نے قوم کو آگاہ کیا کہ حکومت وزیراعظم ہاؤس، پاک فوج، وزراء کی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کر کے پہلے ہی اپنے اخراجات کم کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے فائدہ مند دورے کے سوا انہوں نے کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں کرکٹ ورلڈ کپ کی تقریب میں شرکت کی بھی دعوت تھی لیکن وہ وہاں نہیں گئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کسی ہراسگی سے متعلق خصوصی ہیلپ لائن قائم کریں، ہر شکایت کو آن لائن سٹیزن پورٹل کے ذریعے وہ (وزیراعظم) خود بھی دیکھیں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں نے اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے پختہ عزم کر رکھا ہے کہ عوام میں ایف بی آر سے متعلق خوف کے خاتمہ کے لئے اصلاحات کریں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ایف بی آر میں ہر سطح پر اصلاحات متعارف کرائے گی، چاہے اس کے لئے کوئی متبادل نظام قائم کیوں نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس نظام میں شفافیت لانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائے گی۔

وزیراعظم نے ملک میں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے دوبارہ اپیل کی کہ اس سکیم کا فائدہ اٹھائیں کیونکہ ملک اس وقت تک نہیں چل سکتا جب عوام اور حکومت ایک ساتھ نہ چلیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر لوگ فوری ٹیکس ادا نہیں کر سکتے تو وہ اقساط میں بھی ٹیکس ادا کر سکتے ہیں لیکن انہیں سکیم کی ڈیڈ لائن سے قبل خود کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ سے ملکی معیشت کو بڑا دھچکا لگا اور پاکستان سے سالانہ تقریباً دس ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی رہی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے پراعتماد انداز میں کہا کہ پاکستان کے اچھے دن واپس آئیں گے کیونکہ یہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو ایک ایسی فلاحی ریاست میں ڈھالنے کے عزم کا اعادہ کیا جہاں ہر شہری کی ذمہ داری ریاست پر ہوگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قبائلی علاقوں میں متبادل روزگار کے مواقع پیدا کر کے سمگلنگ کی لعنت کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات