فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو خاکے کی مدد سے گرفتار کیا گیا

نثار نامی شخص کی غلط حرکات کا علم بیوی اور بچوں کو بھی تھا، ملزم فرشتہ والے واقعے سے قبل عمرہ بھی کر کے آیا تھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 جون 2019 11:09

فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو خاکے کی مدد سے گرفتار کیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2019ء) : فرشتہ قتل کیس سے متعلق پولیس کمیشن کا کہنا ہے کہ فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو خاکے کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم کا خاکہ مقتولہ فرشتہ مہمند کی والدہ کی مدد سے بنوایا گیا تھا۔فرشتہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم نثار کے بارے میں ان کی بیٹی نے پہلے ہی بتا دیا تھا۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نثار علاقے میں اچھی شہرت کا حامل نہیں۔

جب کہ ملزم کے گھر والوں سے رفتیش کے د وران یہ چیز سامنے آئی کہ اس کی غلط کاریوں کا اس کی بیوی اور بچوں کا علم تھا۔ملزم فرشتہ والے واقعے سے قبل عمرہ بھی کر کے آیا تھا۔واضح رہے کچھ روز قبل پولیس نے اسلام آبادمیں قتل ہونے والی بچی فرشتہ کے قاتل کو گرفتار کیا تھا۔پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ملزم فرشتہ کا رشتہ دار ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اس سے قبل 11 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔

ملزم کوفرشتہ کی والدہ اور بہن کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔فرشتہ نے واقعے سے پہلے گھر والوں کو ملزم سے متعلق بتایا تھا کہ وہ راستے میں آتے جاتے کمسن بچی سے چھیڑ خانی کرتا تھا۔ملزم کو پہچاننے اور شور کرنے پر سفاک قاتل نے پتھر مار کر فرشتہ کو قتل کیا۔اسلام آباد پولیس کے 600 سے زائد افسران نے فرشتہ قتل کیس میں حصہ لیا۔ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ فرشتہ نے اپنے گھر والوں کو بتایا تھا کہ میں اس کو تنگ کرتا ہوں۔

جس کے بعد ایک دن میں اس کے منہ پر ہاتھ رکھ کے اسے ایک جگہ لے گیا اور ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ملزم کا کہنا ہے کہ وہ اس کام میں تو کامیاب نہ ہوسکا تاہم بعد ازاں اس نے فرشتہ کو قتل کردیا۔جو کہ خون بہنے کی وجہ سے دم توڑ گئی۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس کیس پر کروڑوں روپے اخراجات آئے۔ واضح ہودس سالہ بچی فرشتہ کا تعلق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع مہمند سے ہے،پولیس کے مطابق 15 مئی کوچک شہزاد سے لاپتہ بچی کوقتل کرکے جنگل میں پھینکا گیا، فرشتہ کی نعش کو جنگل سے بر آمد کیا گیا، پوسٹ مارٹم کر لیا گیا.بچی کی لاش مسخ شدہ حالت میں جنگل سے برآمد ہوئی تھی۔