امریکی ڈرون کو مارگرانے کا اقدام اقوام متحدہ کے منشورکے تحت اپنے دفاع کے قانونی حق کو استمال کرتے ہوئے کیا ،کبھی بھی خلیج فارس میں کشیدگی یا جنگ کے حالات پیدا نہیں کرنا چاہتے، ایرانی مستقل مندوب مجید تخت روانچی

منگل 25 جون 2019 13:17

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) اقوام متحدہ میں تعنیات ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا کہ امریکی ڈرون کو مارگرانے کا اقدام اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 51کے تحت اپنے دفاع کے قانونی حق کو استمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے ،انھوں نے اس بات کا اظہار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر کیا جو کہ ایران کی جانب سے امریکی جاسوس طیارے کو مار گرانے کیلئے امریکی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔

ایرانی مستقل مندوب مجید روانچی نے کہا کہ ایران کبھی بھی خلیج فارس میں کشیدگی یا جنگ کے حالات پیدا نہیں کرنا چاہتا البتہ بعض ممالک اس خطے میں جنگ کا ماحولبنانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس خطے میں اپنے جنگی ہتھیار فروخت کر سکیں ۔انھوں نے کہا کہ امریکی ڈرون کو ایران کی فضائی حدود کی خلا ف ورزی کرنے کی وجہ سے سرنگوں کیا گیا اور ایران نے یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 51 کے تحت اپنے دفاع کے قانونی حق کو استعمال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مجید تخت روانچی نے اس اجلاس میں امریکی دبائو پر ایران کی عدم شرکت پر کہا کہ ایران کو اس اجلاس میں اس ملک کے حوالے سے جس کی فضائی حدود کی امریکہ نے خلاف ورزی کی تھی شرکت کی دعوت ملنی جاہئیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اس اجلاس میں شرکت کی درخواست کے ساتھ ساتھ اجلاس میں شرکت کیلئے اپنلی آمادگی کا اعلان بھی کیا تھا لیکن اس کے باوجود اسے مدعو نہیں کیا گیا۔ مستقل مندوب نے کہا کہ ایران کے پاس سلامتی کونسل میں اس واقعہ سے متعلق پیش کرنے کیلئے بہت ہی مستند دستاویزات اور شواہد ہیں۔