Live Updates

پاکستان نے اقوام متحدہ میں مذہبی منافرت بالخصوص اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے 6 نکاتی منصوبہ پیش کر دیا

وزیر اعظم عمران خان نے مختلف فورمز پر اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے فور ی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے، اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو یہ مسئلہ حل کرنا چاہیے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی

منگل 25 جون 2019 14:31

پاکستان نے اقوام متحدہ میں مذہبی منافرت بالخصوص اسلام فوبیا کے خاتمہ ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) پاکستان نے اقوام متحدہ میں دنیا بھر میں پر امن اور منصفانہ معاشروں کو فروغ دینے کے لئے نسل پرستی ، مذہبی منافرت بالخصوص اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے 6 نکاتی منصوبہ تجویز کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے ایک بڑے فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے 6 نکاتی منصوبہ کی تجویز پیش کی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئی ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ اسلام فوبیا میں اٖضافہ خطرناک پیش رفت ہے، وزیر اعظم عمران خان نے مختلف فورمز پر اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے فور ی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو یہ مسئلہ حل کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے منافرت انگیز تقاریر کے خلاف گزشتہ ہفتہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹرس کی سٹریٹجی اور لائحہ عمل کے پیش نظر دہشت گردی اور مذہبی بنیاد پر تشدد کے دیگر واقعات کے خاتمہ کے لئے فورم پر اپنی آواز بلند کی ہے۔

اجلاس کے دوران دیگر مقررین نے مذہی منافرت اور تشدد کے بڑھتے ہوئے رحجانات کے باعث درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موئثر اقدامات کی ٖضرورت پر زور دیا۔بعد ازاں ’’اے پی پی ‘‘سے بات چیت کرتے ہوئے سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ مذہبی بنیاد پر تشدد اور منافرت انگیز بیانیہ کے بڑھتے ہوئے رحجان کے پیش نظر فورم میں اس اہم مسئلہ پر بحث کی گئی جس سے مسئلہ کے حل میں مدد ملے گی ۔

پینل شرکاء میں ترکی اور ویٹیکن کے سفیر دہشت گردی کے خاتمہ سے متعلق ادارہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ولادی میر وورنکوف قرطبہ ہائوس کے صدر امام فیصل عبدل رئوف اور اقوام متحدہ کے مشیر برائے انسداد قتل وغارت ایڈاما ڈائینگ ، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، صومالیہ، کرغیزستان اور ازبکستان کے سفیر شامل تھے۔ ملیحہ لودھی نے تشدد اور اسلام فوبیا کے خاتمہ کے لئے 6 نکات پیش کئے انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے لئے حکومتوں کو قانون سازی کرنی چاہیے ، ٹیکنیکل کمپنیاں سوشل میڈیا کو اشتعال انگیز ،منفی اور منافرت انگیز مواد استعمال کرنے سے روکیں ایسے مقاصد میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا سد باب کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا کا مرکوز حکمت عملی کے ذریعہ خاتمہ کیا جائے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ ِمذہبی منافرت کے باعث تشدد کے محرکات اور بنیادی اسباب کے جائزہ کے لئے ریسرچ میں اضافہ کے سلسلہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا معتدل معاشروں کے لئے نوجوانوں کے ساتھ رابطہ اور تعلم میں بھی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا نفرت ذہن میں پیدا ہوتی ہے اور تعلیم کے ذریعہ امن اور برداشت کو فروغ دیا جاسکے گا ۔

انہوں نے کہا کہ دنیاکے بہت سے علاقوں میں جس میں ہمارا اپنا خطہ بھی شامل ہے وہاں معمولی سیاسی اور انتخابی مفاد کے لئے نفرت انگیز بیان بازی کی جاتی ہے،پر امن معاشرہ کے فروغ کے لئے ہماری کوششیں بنیادی انسانی اقدار پر مبنی ہونی چاہیں جو برداشت اور انسانی زندگی کے احترام کا درس دیتی ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات