قومی اسمبلی، سپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈرز پر شکریہ ادا کرتے ہیں،

میثاق معیشت زبردستی نہیں ہو سکتا‘ پہلے میثاق جمہوریت اختیار کیا جائے، ملک چلانے کے لئے سیاسی درجہ حرارت نیچے لانا پڑتا ہے، خواجہ سعد رفیق

منگل 25 جون 2019 18:14

قومی اسمبلی، سپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈرز پر شکریہ ادا کرتے ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈرز پر شکریہ ادا کرتے ہیں، میثاق معیشت زبردستی نہیں ہو سکتا‘ پہلے میثاق جمہوریت اختیار کیا جائے، ملک چلانے کے لئے سیاسی درجہ حرارت نیچے لانا پڑتا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈرز پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت درست ہے لیکن یہ زور زبردستی سے نہیں ہو سکتا۔ پہلے میثاق جمہوریت اختیار کیا جائے، اس کے بعد میثاق معیشت بھی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک چلانے کے لئے سیاسی درجہ حرارت نیچہ لانا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

میرے خلاف لوکوموٹو کی خریداری کا الزام لگا ہے لیکن سات ماہ سے زیرحراست ہوں، کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لئے مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔

تعلیم اور صحت کے بجٹ پر کٹوتی کی گئی ہے۔ ریلوے کا پی ایس ڈی پی کم کردیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے جو نالائقی کی تھی آج بھی وہ کیوں کر رہے ہیں۔ صرف سیاستدان نہیں دیگر لوگ بھی بھگت رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے احتساب سیل قائم کر رکھا تھا‘ آج بھی قائم ہے‘ اگر آپ غیر جانبدار ہوں تو احتساب کر سکتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قائدین بھی انسان ہیں‘ ان سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔ پہلی بار جیلوں میں نہیں گئے‘ نہیں چاہتا کہ جو پیپلز پارٹی اور ہمارے ساتھ ہوا وہ آپ کے ساتھ بھی ہو۔