پاکستان کا ورلڈکپ جیتنا یقینی ہوگیا؟ کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک انفو نے بھی بڑی نشانی کی جانب اشارہ کردیا

1992 میں جب پاکستان نے ورلڈکپ جیتا، تب ہی معروف فلم الہ دین کا اینی میٹڈ ورژن بھی ریلیز کیا گیا تھا، جبکہ اب جب 2019 کا ورلڈکپ جاری ہے، تب بھی الہ دین فلم کا نیا ورژن ریلیز کیا گیا ہے

muhammad ali محمد علی بدھ 26 جون 2019 21:31

پاکستان کا ورلڈکپ جیتنا یقینی ہوگیا؟ کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک ..
برمنگھم(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26جون2019ء) پاکستان کا ورلڈکپ جیتنا یقینی ہوگیا؟ کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک انفو نے بھی بڑی نشانی کی جانب اشارہ کردیا، 1992 میں جب پاکستان نے ورلڈکپ جیتا، تب ہی معروف فلم الہ دین کا اینی میٹڈ ورژن بھی ریلیز کیا گیا تھا، جبکہ اب جب 2019 کا ورلڈکپ جاری ہے، تب بھی الہ دین فلم کا نیا ورژن ریلیز کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جب سے پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں فتح حاصل کرکے ورلڈکپ کے سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کی دوڑ میں خود کو دوبارہ شامل کر لیا ہے، تب سے سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ بحث چھڑ گئی ہے۔ شائقین کرکٹ پاکستان کی 1992 کی ورلڈکپ کی کارکردگی اور 2019 کے ورلڈکپ کی کارکردگی کا موازنہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ دونوں عالمی کپ ٹورنامنٹس کے دوران پاکستانی ٹیم کیلئے رونما ہونے والے واقعات اور نتائج میں حیران کن طور پر مماثلت پائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس بحث میں اب دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو نے بھی حصہ لیتے ہوئے ایک دلچسپ نشانی کی جانب سے اشارہ کیا ہے۔

کرک انفو کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ 1992 میں جب پاکستان نے ورلڈکپ جیتا، تب ہی معروف فلم الہ دین کا اینی میٹڈ ورژن بھی ریلیز کیا گیا تھا، جبکہ اب جب 2019 کا ورلڈکپ جاری ہے، تب بھی الہ دین فلم کا نیا ورژن ریلیز کیا گیا ہے ۔

تو کیا یہ پاکستان کے عالمی چیمپئن بننے کی جانب اشارہ ہے؟ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا سفر ورلڈ کپ 2019 میں اتار چڑھاوٴ کا شکار ہے۔ اس وقت جو حالات پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیں بالکل ایسے ہی حالات ورلڈ کپ 1992 میں پاکستان کے تھے۔خیال رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا نعرہ ہے ’وی ہیو اینڈ وی ول‘ یعنی ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا تھا اورہم اب بھی کر دکھائیں گے۔

اگر ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کی کارکردگی کی صورتحال پر نظر ڈالی جائے تو پتا چلتا ہے کہ اس بار پاکستان کا وہی حال ہے جو 1992کے ورلڈ کپ میں تھی اور اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ 1992میں بھی 27 سال قبل پاکستان نے ویسٹ انڈیز کیخلاف میچ میں شکست کے ساتھ ٹورنامنٹ شروع کیا تھا اور اس ورلڈ کپ میں بھی پاکستان اپنا میچ ویسٹ انڈیز سے ہار چکا ہے۔

1992 میں بھی پاکستان نے دوسرا میچ جیتا اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا جبکہ 1992میں پاکستان کا تیسرا میچ بارش کی نظر ہو گیا تھا اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ۔ 27سال پہلے بھی ورلڈ کپ میں پاکستان کو چوتھے اور پانچویں میچ میں شکست ہوئی تھی اور اس بار بھی پاکستان کو شکست ہوئی۔ اس کے علاوہ پاکستان نے 1992 میں اپنا چھٹا میچ جیتا تھا اور اس بار پھر ایسا ہی ہوا مزید براں 1992میں پاکستان ٹیم جب اپنا چھٹا میچ جیتی تو مین آف دی میچ لیفٹ آرم بیٹسمین عامر سہیل تھے اور اس بار بھی جب پاکستانی ٹیم چھٹا میچ جیتی تو مین آف دی میچ لیفٹ آرم بیٹسمین حارث سہیل بن گئے ۔

مزید دلچسپ امر یہ ہے کہ 27سال پہلے بھی پاکستان کی امیدیں آسٹریلیا سے وابستہ تھیں اور اب بھی پاکستان کی امیدیں آ سٹریلیا سے ہی وابستہ تھیں۔ 27سال پہلے 1992 میں پاکستانی شائقین ویسٹ انڈیز کیخلاف آسٹریلیا کی فتح کیلئے دعاگو تھے اور اب کی بار شائقین انگلینڈ کیخلاف آسٹریلیا کی فتح کی دعائیں کر رہے تھے۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ 1992میں بھی پاکستان کا سامنا کرنے سے پہلے نیوزی لینڈ کوئی میچ نہیں ہارا تھا اور اس بار بھی کیویز ناقابل شکست رہے اور اب پاکستان آج کے میچ میں نیوزی لینڈ کیخلاف فتح حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

شائقین کرکٹ 1992 اور 2019 میں اس قدر یکسانیت دیکھنے کے بعد پر پرامید ہیں کہ پاکستان ٹیم کیلئے ورلڈ کپ کا نتیجہ بھی ویسا ہی ہو جیسا 1992 میں ہوا تھا۔