Live Updates

اے پی سی مسلسل 10گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہو گئی، فردوس عاشق اعوان

اپوزیشن کو بھرپور کوشش کے باوجود اقتدار کا چاند نظر نہ آیا، وفاقی مشیر اطلاعات

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 26 جون 2019 21:58

اے پی سی مسلسل 10گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہو گئی، فردوس عاشق اعوان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون2019ء) وزیراعظم کی مشیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے آج ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی سی مسلسل 10گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہو گئی ہے، اپوزیشن کا شو 12بجے شروع ہوا لیکن 10گھنٹے بعد بھی انہیں اقتدار کا چاند نظر نہ آسکا۔ انہوں نے کہا کہ آج کرتب دکھانے والے سیاسی اداکار اے پی سی میں پہنچے لیکن اے پی سی والوں نے کرپشن لفظ کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اے پی سی کا اعلامیہ سب نے دیکھ لیا ہے، حکومت گرانے کی باتیں کرنے والے اکٹھے ہو کر بھی کچھ نہ کر سکے، حکومت گرانے اور دھمکیاں دینے والے ایک بیانیے پر متفق نہ سکے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی بقا کرپشن سے جڑی ہے لیکن آج اے پی سی مسلسل 10گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہو گئی۔

(جاری ہے)

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے آج مؤنیا مصالحہ ڈالا کہ نہ کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے، اپوزیشن کا حال ایسا ہے کہ کھسیانی بلی کھمبا نوچے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کے اقتدار سے دوری کے غم سے ہر کوئی واقف ہے۔ مشیراطلاعات نے کہا کہ حکومت کی سوچ چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کو ہٹانے سے آگے کی نہیں ہے۔ یاد رہے کہ آج اسلام آباد میں تمام اپوزیشن پارٹیز کا آپ پارٹیز اجلاس ہوا جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے پر اتفاق کرکیا اور یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈوی والہ بھی مستعفی ہو جائیں گے۔

حکومت کیخلاف آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، اس دن کو ملک بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہیے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام میں پیشرفت نہیں ہوئی۔

وقت آ گیا ہے کہ ہم یک زبان ہو کر فیصلے کریں۔ انہوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجویز دی۔ اجلاس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں اس سے بدترین بجٹ نہیں دیکھا۔ ہم اسمبلی کے اندر اور باہر کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفندیار ولی نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی کو تبدیل کیا جانا چاہیے، اپوزیشن نے یہ اقدام نہ اٹھایا تو عوام اعتماد نہیں کریگی۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات