نیب قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے،چیئرمین قومی احتساب بیورو

بدھ 26 جون 2019 22:25

نیب قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے،چیئرمین قومی احتساب ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ ایمانداری، محنت اور رزق حلال ہمیشہ فائدہ مند رہا ہے جبکہ غیر قانونی طریقے سے رقم حاصل کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ڈبل شاہ سے چار ارب روپے برآمد کر کے اسے سنگل شاہ بنا دیا یہ رقم متاثرین میں تقسیم کی گئی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب شکایت کی جانچ پڑتال انکوائریاں اور انویسٹی گیشن اور قانون کے مطابق نمٹا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب شفافیت اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ متعلقہ ادارے جعلی اور غیر رجسٹرڈ ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تشہیر کا نوٹس لے انہوں نے کہا کہ سوسائٹی کے این او سی متعلقہ اداروں سی ڈی اے، آئی سی ٹی، ایل ڈی اے، کے ڈی اے، پی ڈی اے اور کیو ڈی اے سے لے آئوٹ پلان کی منظوری اور قانون کے مطابق زمین کے قبضے کو بھی دیکھا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب کو موثر انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کے تحت بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز احتساب اور زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے فعال ادارہ بنایا گیا ہے اور احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے نیب نے ادارہ جاتی احتساب کا نظام وضع کیا گیا ہے ۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے نگرانی اور جائزہ کے نظام کو مزید موثر بنایا ہے اس نظام کے تحت تمام علاقائی بیوروز اور نیب ہیڈکوارٹر میں ہر شکایت کا ایک منفرد نمبر لگایا جاتا ہے شکایت کنندہ کو اس کی شکایت سے متعلق آگاہ کیا جاتا ہے اس نظام کو سٹیزن فرینڈلی نیب کہتے ہیں اس میں نہ صرف شکایت کنندہ کو اس کی شکایت سے متعلق تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا جاتا ہے بلکہ شکایت کو نمٹانے میں شفافیت کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے ان وجوہات کی بناء پر عوام کے نیب پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیب کو2019میں 2018کے اس عرصے کے مقابلے میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں اعدادوشمار کے تجزیے سے نیب کی شاندار کارکردگی ظاہر ہوتی ہے ۔نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 70.08فیصد ہے جو کہ پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے ادارے کی شاندار کارکردگی ہے تاہم نیب نے انکوائری، انویسٹی گیشن کو نمٹانے اور متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کیلئے دس ماہ کا وقت مقرر کیا ہے اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔چیئرمین نیب نے کہا کہ عوام کیلئے دروازے کھولے ہیں اور ہر ماہ کی آخری جمعرات کو ان کی شکایات سنی جاتی ہیں۔ نیب کے علاقائی بیوروز میں الگ شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔نیب نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ایچ ای سی کے ساتھ اس مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے ہیں ۔

سی پیک کے تحت پاکستان میں جاری منصوبوں کی نگرانی کیلئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے ہیں ۔نیب واحد ادارہ ہے جس نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے چین کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کو ترجیح دیتا ہے اسلام آباد کے ایوان صنعت وتجارت میں چیئرمین نیب نے اپنے حالیہ خطاب میں تاجر برادری کیلئے خصوصی سیل قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جو کہ اسی دن قائم کردیا تھا اور ایک ڈائریکٹر کو اس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا تاجربرادری نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوششوں کو سراہا ہے۔ تاجربرادری نے نیب پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ نیب کی کارکردگی سے مطمئن ہے جو کہ قانون کے مطابق اپنا کام کررہا ہے۔