Live Updates

عمران خان یا تو خود کو سلیٹڈ مان لیں یا پھر این آر او کی بات چھوڑ دیں

آج ہماری تو کل حکومتی ارکان کی جیل جانے کی باری ہو گی،سعد رفیق

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 27 جون 2019 06:48

عمران خان یا تو خود کو سلیٹڈ مان لیں یا پھر این آر او کی بات چھوڑ دیں
لاہور۔27 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون2019ء)   گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گریبان پکڑ کر اور کنپٹی پر پستول رکھ کر میثاق نہیں ہوتا، میثاق کیلئے کوئی پیچھے نہیں ہٹ رہا لیکن ملک چلانے کیلئے سیاسی درجہ حرارت نیچے لانا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جو ہورہا ہے، آپ کو بھی پتہ ہے، مجھے بھی پتہ ہے، ہمیں رگڑا تقریروں کا لگ رہا ہے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں تو کئی بار جیل بھگت چکا ہوں اور مجھے پتہ ہے میرے اور ساتھی بھی جیل آرہے ہیں مگر اگلے سال ان لوگوں کا نمبر ہے جو اِس وقت حکومتی بینچوں پر ہیں، انہیں تاحال اندازہ نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان یا تو خود کو سلیکٹڈ مان لیں، یا این آر او کی بات کرنا چھوڑ دیں۔سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو خبردار کیا کہ جمہوریت خطرے میں ہے، جو یہ خطرہ محسوس نہیں کرتا وہ غلط فہمی دور کر لے، یہاں 5 سال آرام سے نہیں نکلتے اور اس طرح 5 تو کیا 2 سال بھی نہیں نکل سکتے۔

(جاری ہے)

این آر او سے متعلق انہوں نے کہا کہ این آر او دینا منتخب وزرائے اعظم کا کام نہیں کیونکہ اس کی یہ پوزیشن ہی نہیں ہوتی، وزیراعظم عمران خان یا تو خود کو سلیکٹڈ مان لیں، یا این آر او کی بات کرنا چھوڑ دیں۔ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کی چیخیں نکلوادی ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے تابوت میں یہ بجٹ آخری کیل ثابت ہوگا، پولیس، ایف بی آر اور کسٹم کیا یہ دودھ کے دھلے ہیں؟سعد رفیق کے مطابق چار ہزار ارب کا ٹیکس ریونیو پورا نہیں کرسکے تو 5500 ارب کا ہدف کیسے پورا کریں گے، تعلیم کے بجٹ میں کمی اور صحت کے بجٹ میں کٹ لگادیا، ہم سے آپ حساب مانگتے ہیں لیکن آپ نے جو 10 ماہ میں قرض لے لیا اس میں صرف بی آر ٹی کے کھڈے نظر آرہے ہیں، بجلی، گیس اور اشیائے خور ونوش سمیت ہر چیز مہنگی ہے۔

سابق وزیر کا ریلوے کی موجودہ صورتحال پر کہنا تھا کہ 40 ارب روپے پی ایس ڈی پی تھا لیکن اب 18 ارب دے رہے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات