بھارت انسانی حقو ق کی عالمی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی فراہم کرے ، جے کے سی سی ایس، اے پی ڈی پی

جمعرات 27 جون 2019 12:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2019ء) جموںوکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی اور دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم اے پی ڈی پی نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںکو جموںوکشمیر تک غیرمشرورسائی فراہم کرے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جے سی سی ایس اور اے پی ڈی پی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عالمی برادری کی توجہ رواں سال 20 مئی کو جاری ہونے والی تشدد کے بارے میں اپنی رپورٹ کی طرف مبذول کرائی۔

رپورٹ میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی ریاست کی طرف سے تشدد کو منظم طریقے سے استعمال کو اجاگر کیاگیا ہے ۔ تشدد ایک ظالمانہ جرم ہے جس نے اس کا نشانہ بننے والے تمام لوگوں کی زندگی کو تباہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

تشددکے جسمانی صحت پر منفی اثرات کے علاوہ طویل عرصے تک نفسیاتی اور معاشی اثرات بھی ہوتے ہیں جس سے متاثرہ شخص کی معمول کی زندگی بری طرح متاثر ہو تی ہے ۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمیشنر کے دفتر کے استنبول پروٹوکول میں شامل تشدد کے ظالمانہ طریقوںکو بھارتی فورسز نے نہتے کشمیریوںکے خلاف استعمال کیاہے۔ رپورٹ میں اس حوالے سے تشدد کا نشانہ بننے والے 432کشمیریوںکا حوالہ دیا گیا ہے ۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے تشددکا نشانہ بننے والوںمیں کم عمر بچوں، خواتین ، طلباء، صحافی ، سیاست دان اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت شہریوںکی بڑی تعدادشامل ہے جبکہ مقبوضہ علاقے میں 1990ء سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کاررائیوں کے ذریعے کشمیریوں کواجتماعی سزا کابھی نشانہ بنایا جارہاہے ۔

جے سی سی ایس اور اے پی ڈی پی نے تشدد میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروںکو قانون کے کٹہرے میں لانے اور جواب دہ بنانے پر زوردیا ہے ۔ بھارت نے 1997ء میںتشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن اور دیگر ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک سے متعلق دیگر معاہدوں پر دستخط کئے تھے تاہم بھارت نے نہ تو اس کنونشن کی توثیق کی ہے اور نہ ہی تشدد کا جرم قراردینے کیلئے ملک میں قانون وضع کیا ہے ۔

اے پی ڈی پی اور جے کے سی سی ایس نے بھارت پر تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کی توثیق کرنے اور انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے دفتر اور عالمی ادارے کے دیگر خصوصی نمائندوںاورانسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے رسائی دینے پر زوردیا ہے۔