ڈائو یونیورسٹی، ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈویلپمنٹ سوسائٹی اور ایجوکاسٹ کے مابین مفاہمت کے یادداشت پر دستخط

جمعرات 27 جون 2019 17:27

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2019ء) طبی تعلیم کے لئے ملک و بیرونِ ملک نمایاں مقام رکھنے والی ڈائو یونیورسٹی، صحت وتعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی این جی او ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ہینڈز) اور تکنیکی مہارت کے حامل نجی ادارے ایجوکاسٹ کے درمیان پاکستان کے 40 اضلاع میں ای ڈاکٹرز کے ذریعے ٹیلی میڈیسن اور صحت کی دیگر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہو گئے۔

مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی، پرو وائس چانسلرز اور ای ڈاکٹر پروگرام کی ہیڈ پروفیسر زرناز واحد بھی موجود تھیں۔ ایم او یو پر ڈائو یونیورسٹی کی جانب سے رجسٹرار پروفیسر امان اللہ عباسی، ہینڈز کی جانب سے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر شیخ تنویر اور ایجوکاسٹ کی جانب سے عبداللہ بٹ نے دستخط کئے۔

(جاری ہے)

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈائو یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام پاکستان کے مختلف طبی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل لیڈی ڈاکٹرزکو ای ڈاکٹرز پروگرام کے ذریعے طب کے شعبے میں واپس لانے کے پروگرام کو ہینڈز کے ذریعے وسعت دی جائے گی، اس سلسلے میں ہینڈز ملک کے مختلف اضلاع میں سماجی شعبے میں موجود اپنے نیٹ ورک کے ذریعے ای ڈاکٹر کی سہولت عام مریض تک پہنچائے گی۔

یاد رہے کہ ڈائو یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ای ڈاکٹرز پروگرام کے تین بیجز کے ذریعے شعبہ طب سے دور 500 سے زائد ڈاکٹرز کو تربیت دے کر دوبارہ صحت کی سہولتوں سے وابستہ کر دیا گیا ہے۔ مفاہمت کے مطابق ہینڈز ای ڈاکٹر پروگرام کے فوائد عام مریض تک پہنچانے کے لئے اپنے ذرائع اور ڈونر ایجینسز کے ذریعے مختلف پروجیکٹ بنائے گی جبکہ ڈائو یونیورسٹی اس ضمن میں مختلف سرٹیفکیٹس کورس ترتیب دے کر ڈاکٹرز کو تربیتی و تدریسی سہولتیں فراہم کرے گی اور ایجوکاسٹ اپنی ٹیکنکل سپورٹ کے ذریعے اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔

مجوزہ پروجیکٹس کے ذریعے دنیا بھر میں موجودہ پاکستان کے ای ڈاکٹرز کو لائیو وڈیو لنک کے ذریعے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو چوبیس گھنٹے علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی اور ای ڈاکٹرز گھر بیٹھے مریضوں کامعائنہ اور انہیں دوائیں تجویز کر سکیں گے۔ اس موقع پر فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں علاج کی سہولتیں عام لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔